Urdu Translation - Book I

 

English Part-1 Important Urdu Translation 

(Book-I) اردو ترجمہProf. Muhammad Masood Sadiq (HOD)

M.A (Eng); M.A (E.P.M); Dip (TEFL



1.The package was lying by the front door - a cube-shaped carton sealed with tape, their name and address printed by hand: "Mr. and Mrs. Arthur Lewis, 217-E, Thirty-seventh Street, New York, New York 10016." Norma picked it up, unlocked the door, and went into the apartment. It was just getting dark. After she had put the lamb chops in the broiler, she sat down to open the package.

ترجمہ: پلندہ (بنڈل ، پارسل ) صدر دروازے کے قریب بڑا تھا۔ ٹیپ (فیتے) سے سر بمہر یہ ایک مکعب مشکل کا ڈبہ تھا۔ ان کا نام اور پتہ ہاتھ سے تحریر کیا گیا تھا، "مسٹر اور میز آرتھر لواس 217۔ ای ، گلی نمبر سینتیس نیویارک 10016" - نور ما نے اسے اٹھایا ، دروازے کا قفل ( تالا) کھولا اور اپارٹمنٹ میں چلی گئی ۔ تاریکی چھانے لگی تھی۔ بکرے کی چانپیں (گوشت کے ٹکڑے مع پسلی) گوشت بھوننے کی آہنی جالی پر رکھنے کے بعد وہ پلندہ کھولنے کے لئے بیٹھ گئی۔

2. Inside the carton was a push-button unit fastened to a small wooden box. A glass dome covered the button. Norma tried to lift it off, but it was locked in place. She turned the unit over and saw a folded piece of paper scotch-taped to the bottom of the box. She pulled it off: "Mr. Steward will call on you at 8.00 P.M." Norma put the button unit beside her on the couch. She reread the typed note, smiling. A few moments later, she went back into the kitchen to make the salad.

ترجمہ: ڈبے کے اندر بٹن دبانے (سے کھلنے ) والا ایک یونٹ آلہ) تھا جو لکڑی کے ایک چھوٹے سے صندوقچے سے جڑا ہوا تھا۔ بٹن کو ایک قوسی / محرابی شیشے نے ڈھانپ رکھا تھا ۔ نور مانے اسے (شیشے کو) اوپر اٹھانے کی کوشش کی مگر یہ اپنی جگہ پر مقفل تھا۔ اس نے ڈبے کو الٹا کر دیا اور اُسے کاغذ کا ایک تہ شدہ ورق دکھائی رہا جسے صندوقچے کے نیچے شفاف ٹیپ سے چیکایا گیا تھا۔ اس نے اسے کھینچ کر اتار لیا۔ (اس میں درج تھا) "مسٹر سٹیو آرڈ شام آٹھ بجے آپ سے ملنے آئیں گے۔" نورما نے بٹن والا یونٹ اپنے قریب صوفے پر رکھ دیا۔ مسکراتے ہوئے اس نے  تحریر شدہ ہوا نوٹ دوبارہ پڑھا۔ چند لمحے بعد وہ سلاد بنانے واپس باور چی خانے میں چلی گئی۔

3. They went into the living room and Mr. Steward sat in Norma's chair. He reached into an inside coat pocket and withdrew a small sealed envelope. "Inside here is a key to the bell-unit dome," he said. He set the envelope on the chair side table. "The bell is connected to our office."

ترجمہ: وہ کمرے میں چلے گئے اور مسٹر سٹیورڈ نورما کی کرسی پر برجمان ہو گئے۔ وہ اندر کی کوٹ کی جیب تک پہنچا اور ایک چھوٹا سا مہر بند لفافہ نکال لیا۔ "اس کے اندر گھنٹی یونٹ کے گنبد کی ایک چابی ہے،" اس نے کہا۔ اس نے لفافہ کرسی کے ساتھ پڑی میز پر رکھا۔ "گھنٹی ہمارے دفتر سے جڑی ہوئی ہے۔"

4.In the morning, as she left the apartment, Norma saw the card halves on the table. Impulsively, she dropped them into her purse. She locked the front door and joined Arthur in the elevator. While she was on her coffee break, she took the card halves from her purse and held the torn ends together. Only Mr. Steward's name and telephone number were printed on the card. After lunch, she took the card halves from her purse again and scotch-taped the edges together. "Why am I doing this?" she thought.

ترجمہ: صبح جب وہ اپارٹمنٹ سے نکلی، نورما نے میز پر کارڈ کے ٹکڑوں کو دیکھا۔ اچانک سے اس نے انہیں اپنے پرس میں ڈالا۔ وہ سامنے کا دروازہ بند کر کے آرتھر کے ساتھ لفٹ میں شامل ہو گئی۔ جب وہ کافی کے وقفے پر تھی، اس نے اپنے پرس سے کارڈ کے ٹکڑے نکالے اور پھٹے ہوئے سروں کو ایک ساتھ تھام لیا۔ کارڈ پر صرف مسٹر سٹیورڈ کا نام اور ٹیلی فون نمبر چھپا ہوا تھا۔ دوپہر کے کھانے کے بعد، اس نے اپنے پرس سے کارڈ کے آدھے حصے دوبارہ نکالے اور کناروں کو ایک ساتھ اسکاچ ٹیپ سے جوڑا۔ "میں ایسا کیوں کر رہی ہوں؟" اس نے سوچا.

5. The package was lying by the front door; Norma saw it as she left the elevator. Well, of all the nerve, she thought. She glared at the carton as she unlocked the door. I just won't take it in, she thought. She went inside and started dinner. Later, she went into the front hall. Opening the door, she picked up the package and carried it into the kitchen, leaving it on the table. She sat in the living room, looking out the window. After a while, she went back into the kitchen to turn the cutlets in the broiler. She put the package in a bottom cabinet. She'd throw it out in the morning.

ترجمہ: پلندہ صدر دروازے کے پاس پڑا تھا۔ نورما نے لفٹ سے نکلتے ہی اسے دیکھا۔ ٹھیک ہے، تمام اعصاب کے، اس نے سوچا. اس نے دروازہ کھولتے ہی ڈبے کی طرف دیکھا۔ میں اسے اندر نہیں لے جاؤں گی، اس نے سوچا۔ وہ اندر گئی اور کھانا کھانے لگی۔ بعد میں وہ سامنے والے ہال میں چلی گئی۔ دروازہ کھول کر اس نے پلندہ اٹھایا اور میز پر رکھ کر کچن میں چلی گئی۔ وہ کمرے میں بیٹھی کھڑکی سے باہر دیکھ رہی تھی۔ تھوڑی دیر بعد، وہ برائلر میں چانپیں الٹنے کے لیے واپس کچن میں چلی گئی۔ اس نے پلندے کو نیچے کی الماری میں ڈال دیا۔ وہ اسے صبح باہر پھینک دے گی۔ 

6. "I'm saying that they're probably doing it for some research project!" she cut him off. "That they want to know what average people would do under such a circumstance! That they're just saying someone would die, in order to study reactions, see if there would be guilt, anxiety, whatever! You don't really think they'd kill somebody, do you?" Arthur didn't answer. She saw his hands trembling. After a while, he got up and left.

ترجمہ: میں کہہ رہی ہوں کہ وہ شاید کسی تحقیقی منصوبے کے لیے کر رہے ہیں!" اس نے اس کی بات کو کاٹ دیا۔ "کہ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ ایسے حالات میں اوسط درجے کے لوگ کیا کریں گے! کہ وہ صرف یہ کہہ رہے ہیں کہ کوئی مر جائے گا، رد عمل کا مطالعہ کرنے کے لیے، دیکھیں کہ کیا جرم، اضطراب، کچھ بھی ہو گا! تمہیں نہیں لگتا کہ وہ کسی کو مار ڈالیں گے، کیا تمھیں لگتا ہے؟" آرتھر نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اس نے اس کے ہاتھ کانپتے ہوئے دیکھا۔ تھوڑی دیر بعد وہ اٹھ کر چلا گیا۔

7. When he'd gone to work, Norma remained at the table, staring into her coffee. I'm going to be late, she thought. She shrugged. What difference did it make? While she was stacking dishes, she turned abruptly, dried her hands, and took the package from the bottom cabinet. Opening it, she set the button unit on the table. She stared at it for a long time before taking the key from its envelope and removing the glass dome. She stared at the button. How ridiculous, she thought. All this furore over a meaningless button.

ترجمہ: جب وہ کام پر چلا گیا تو نورما میز پر کھڑی اس کی کافی کو گھور رہی تھی۔ مجھے دیر ہو جائے گی، اس نے سوچا۔ اس نے کندھے اچکائے۔ اس سے کیا فرق پڑا؟ جب وہ برتن اکٹھے کر رہی تھی، وہ اچانک مڑی، اپنے ہاتھ خشک کیے، اور نیچے کی الماری سے پلندہ لے لیا۔ اسے کھول کر اس نے بٹن یونٹ میز پر رکھ دیا۔ لفافے سے چابی نکال کر شیشے کے گنبد کو ہٹانے سے پہلے وہ کافی دیر تک اسے گھورتی رہی۔ اس نے بٹن کی طرف گھورا- کتنا مضحکہ خیز ہے، اس نے سوچا۔ ایک بے معنی بٹن پر یہ سارا ہنگامہ۔

8. She felt unreal as the voice informed her of the subway accident-the shoving crowd, Arthur pushed from the platform in front of the train. She was conscious of shaking her head but couldn't stop. As she hung up, she remembered Arthur's life-insurance policy for $25,000, with double indemnity for-.

ترجمہ: اسے غیر حقیقی محسوس ہوا جب آواز نے اسے سبوے حادثے کی اطلاع دی - ہلتے ہوئے ہجوم، آرتھر نے پلیٹ فارم سے ٹرین کے سامنے دھکیل دیا۔ وہ سر ہلانے کے لیے ہوش میں تھی لیکن رک نہیں سکی۔ جیسے ہی اس نے فون بند کیا، اسے آرتھر کی زندگی کی انشورنس پالیسی 25,000 ڈالر کی یاد آگئی، جس میں دوگنا معاوضہ تھا۔

9. Abruptly, she began to smash it on the sink edge, pounding it harder and harder, until the wood split. She pulled the sides apart, cutting her fingers without noticing. There were no transistors in the box, no wires or tubes.

ترجمہ: اچانک، اس نے اسے لگن کے کنارے پر توڑنا شروع کر دیا، اسے زور سے زور سے مارنا شروع کر دیا، یہاں تک کہ لکڑی الگ ہو گئی۔ اس نے بغیر دیکھے اپنی انگلیاں کاٹتے ہوئے اطراف کو کھینچ لیا۔ ڈبے میں نہ ٹرانزسٹر تھے، نہ تاریں اور نہ (برقی) نلیاں تھیں۔

1.                I knew that from January until April my father had gone to eight different doctors. One of the doctors had told him not to walk the length of a city block. He told my father to get a taxi to take him home. But my father walked home five miles across the mountain and told Mom what the doctor had said. Forty years ago a doctor had told him the same thing. And he had lived to raise a family of five children. He had done as much hard work in those years as any man.

ترجمہ:  میں جانتا تھا کہ کتنی شدید گرمی ہے۔ سائے میں گرمی کی شدت ۹۷ درجے تھی۔ میں جانتا تھا کہ میرا باپ جنوری سے لے کر اپریل تک آٹھ مختلف طبیبوں (ڈاکٹروں) کے پاس جاچکا تھا۔ ان ڈاکٹروں میں سے ایک نے اُسے مشورہ دیا تھا کہ وہ شہری ایک بلاک کی مسافت تک طے نہ کرے۔ اس نے ابا جان کو بتایا کہ وہ گھر جانے کیلئے بھی ٹیکسی لے لے لیکن میرا باپ پہاڑی کے اُس پار پانچ میل چل کر گھر پہنچا اور امی کو بتایا کہ ڈاکٹر نے کیا کہا ہے۔ چالیس سال قبل بھی ایک ڈاکٹر نے یہی مشورہ دیا تھا۔ میرا والد پانچ بچوں کا کنبہ چلانے کے لیے زندہ رہا۔ ان سالوں میں انہوں نے اتنی محنت مشقت کی جتنی کسی بھی شخص نے کی ہوگی.

2.                 I could not protest to him now. He had made up his mind. When he made up his mind to do a thing, he would do it if he had to crawl. He didn't care if it was 97 in the shade or 16 below zero. I wiped more sweat from my face as I followed him down the little path between the pasture and the meadow.

ترجمہ: اب میں اس سے احتجاج نہیں کر سکتا تھا۔ اس نے اپنے دل میں ٹھان لی تھی ۔ جب وہ کسی کام کو کرنے کی ٹھان لیتا تو وہ اُسے کر گزرتا چاہے اُسے رینگنا ہی کیوں نہ پڑے۔ اُسے کوئی پروا نہ ہوتی چاہے سائے میں گرمی کی شدت 97 درجے ہو یا نقطہ انجماد سے 16 درجے نیچے ہو۔ چراہ گاہ اور سبزہ زار کے بیچوں بیچ اُس کے پیچھے تنگ پگڈنڈی پر اتر تے ہوئے ، میں نے اپنے چہرے سے مزید پسینہ پونچھا۔

3.                 The morning wind just at the break of day in August was so good to breathe. I can't forget those days. And in October when the rabbits were ripe and the frosts had come and the hickory leaves had turned yellow and when the October winds blew they rustled the big leaves from the trees and they fell like yellow rain drops to the ground! Remember," he said, looking at me with his pale blue eyes. "How our hounds, Rags and Scout, would make the rabbits circle! These were good days, Jess! That's why I remember this mountain."

ترجمہ: ماہ اگست میں سویرے سویرے نسیم سحر میں ہوا خوری کتنی پر کیف تھی ۔ میں اُن دنوں کو نہیں بھلا سکتا۔ اور اکتوبر میں جب خرگوش بہار شباب میں (مست) ہوتے، دھند چھا جاتی، اور ہی کاری کے پتے پیلے پڑ جاتے تھے اور جب اکتوبر کی ہوائیں چلتیں تو ان کی چھیڑ سے درختوں کے " بڑے بڑے پتے سرسراتے اور زمین پر پہلی بارش کے قطروں کی طرح گرتے یاد کرو وہ اپنی ہلکی نیلی آنکھوں سے مجھے تکتے ہوئے کہتا کس طرح ہمارے شکاری کتے ( ریگز اور سکاؤٹ ) خرگوشوں کو حصار ( گھیرے) میں لے کر بھگاتے تھے ۔ جیس وہ بڑے مزے کے دن تھے ایہی وجہ ہے کہ میں اس پہاڑی کو یاد کرتا ہوں۔“ 

4.  "Oh, no, no," he said as he began to climb the second bluff that lifted abruptly from the flat toward the sky. The pines on top of the mountain above us looked as if the fingers of ok their long boughs were fondling the substance of a white cloud. Whatever my father wanted me to see was on top of the highest point of my farm. And with the exception of the last three years, I had been over this point many times. I had never seen anything extraordinary upon this high point of rugged land. I had seen the beauty of many wildflowers, a few rock cliffs, and many species of hard and soft-wood trees.

ترجمہ: "اوہ نہیں ، ایسا نہیں ہے اس نے کہا ، جیسے ہی اس نے دوسری عمودی چٹان پر چڑھنا شروع کیا جو ہموار زمین سے یکلخت سیدھی آسمان کی طرف اُٹھی ہوئی تھی۔ ہمارے اوپر پہاڑ کی چوٹی پر صنوبر کے درخت ایسے دکھائی دیتے تھے جیسا کہ ان کی لمبے ٹہنوں کی ڈالیاں کسی سفید بدلی سے اٹھکیلیاں کر رہی ہوں ۔ ابا جان جو کچھ مجھے دکھانا چاہتے تھے وہ میرے فارم کی سب سے اونچی جگہ کی چوٹی پر تھا۔ اور پچھلے تین سالوں کے علاوہ میں اس مقام پر بارہا آچکا تھا۔ اس نا ہموار زمین کے اونچے مقام پر میں نے کوئی غیر معمولی چیز نہ دیکھی تھی ۔ (یہاں ) میں نے کئی جنگلی پھولوں کی رعنائی ( خوبصورتی ) ، چند پتھریلی عمودی چٹانیں اور سخت اور نرم لکڑی کے درختوں کی کئی اقسام دیکھی تھیں۔

5.                 My curiosity was aroused. I thought he had found a new kind of wild grass, or an unfamiliar herb, or a new kind of tree. For I remembered the time he had found a coffee tree in our woods. It is, as far as I know, the only one of its kind growing in our country.

ترجمہ: میرا تجسس بڑھ گیا۔ میرا خیال تھا کہ اُسے کوئی جنگلی گھاس یا کوئی انوکھی جڑی بو ٹی یا کوئی نئی قسم کا درخت مل گیا ہے۔ کیونکہ مجھے وہ وقت یاد تھا جب اُسے ہمارے جنگل میں کافی کا ایک درخت ملا تھا۔ جہاں تک میں جانتا ہوں، ہمارے علاقے میں آگا ہوا اپنی نوع کا یہ واحد درخت ہے۔

6.                Only twice did my father stop to wipe the   sweat from his eyes as he climbed the second steep bluff toward the fingers of the pines. We reached the limbless trunks of these tall straight pines whose branches reached toward the blue depth of the sky, or the white cloud was now gone. I saw a clearing, a small clearing of not more than three-fourths of an acre in the heart of this wilderness right on the mountain top.

ترجمہ:دوسری عمودی چٹان پر صنوبر کی ٹہنیوں کی طرف چڑھتے ہوئے ، میرے ابا جان اپنی آنکھوں سے پسینہ پونچھنے کے لیے محض دو مرتبہ رکے۔ ہم ان اونچے سیدھے بغیر شہنے والے صنوبر کے تنوں تک پہنچے جن کی شاخیں نیلے آسمان کی وسعتوں کی جانب اٹھی ہوئی تھیں یا سفید بادل اب چھٹ چکا تھا۔ ٹھیک بالکل پہاڑ کی چوٹی پر اس بیا بان کے درمیان ، میں نے ایک صاف کیا ہوا علاقہ دیکھا، ایک چھوٹا سا صاف کیا ہوا کھیت جو ایک ایکڑ کی تین چوتھائی سے زیادہ نہ تھا۔

7."I know what you think," he interrupted. "Your mother thinks the same thing. She wonders why I ever climbed this mountain top to raise my potatoes, yams, and tomatoes! But, Jess," he almost whispered, "anything grown in new ground like this has a better flavor. Wait until my tomatoes are ripe. You'll never taste sweeter tomatoes in your life."

ترجمہ: "میں جانتا ہوں کہ تم کیا سوچ رہے ہو؟ انہوں نے میری بات کاٹتے ہوئے کہا۔ ” تمہاری ماں بھی یہی سوچتی ہے۔ وہ محو حیرت ہے کہ میں آلو ، رتالو اور ٹماٹر اگانے اس پہاڑ پر کیوں چڑھ آیا! مگر جیس " اس نے تقریبا سرگوشی کی "مگر کوئی بھی چیز جو اس طرح کی نئی زمین پر اگائی جائے بہتر ذائقہ کی حامل ہوئی ہے۔ انتظار کرو، یہاں تک کہ میرے ٹماٹر پک جائیں۔ ان سے زیادہ شیریں ٹماٹر تم زندگی بھر نہیں چکھ پاؤ گے۔"

8.                 Then he sat down on a big oak stump and I sat down on a small black-gum stump near him. This was the only place on the mountain where the sun could shine to the ground. And on the lower side of the clearing there was a rim of shadow over the rows of dark stalwart plants loaded with green tomatoes.

ترجمہ: پھر وہ شاہ بلوط کے ایک بڑے سے ٹھیٹھ پر بیٹھ گیا اور میں اس کے قریب ایک چھوٹے سیاہ گوند ( کے درخت) کے ٹھیٹھ پر بیٹھ گیا۔ پہاڑ پر صرف یہی ایک جگہ تھی جہاں سورج کی روشنی زمین تک پہنچ سکتی تھی۔ اور اس صاف کی ہوئی جگہ کی نشیبی جانب ہرے ٹماٹروں سے لدے ہوئے گہرے (سبز) رنگ کے تن آور پودے تھے جن پر سائے کا ایک حلقہ تھا۔

9.                "Twenty times in my life," he said, "a doctor has told me to go home and be with mys.pk family as long as I could. Told me not to work. Not to do anything but to live and enjoy the few days I had left with me. If the doctors have been right," he said, winking at me, "I have cheated death many times! Now, I've reached the years the Good Book allows to man in his lifetime upon this earth! Three score years and ten!"

ترجمہ: اس نے کہا، ”میری زندگی میں بیسیوں مرتبہ ڈاکٹر نے مجھے بتایا کہ میں گھر جاؤں اور اپنے کنبے کے ساتھ اتنا وقت گزاروں جتنا گزار سکتا ہوں۔ اس نے مجھے بتایا کہ میں کام نہ کروں۔ کچھ بھی نہ کروں، پیس زندہ رہوں اور زندگی کے بقیہ دنوں کے مزے لوٹوں ۔ اگر ڈاکٹروں کی رائے درست تھی،" اس نے مجھے آنکھ مارتے ہوئے کہا، "تو میں نے موت کو کئی مرتبہ چکمہ انجیل (دھوکا ) رہا ہے۔ اب میں اس عمر کو پانچ گیا ہوں جتنی عمر مقدس کتاب (انجیل) انسانوں کو اس دنیا میں بسر کرنے کی اجازت دیتی ہے! یعنی ستر سال۔"

10.          After these years your time is borrowed. And when you live on that kind of time, something goes back. Something I cannot explain. You go back to the places you knew and loved. See this steep hill slope." He pointed down from the upper rim of the clearing toward the deep valley below.

ترجمہ: ان سالوں کے بعد آپ کا وقت مستعار ہوتا ہے۔ اور جب آپ اس قسم کے وقت پر رہتے ہیں، تو کچھ واپس چلا جاتا ہے۔ کچھ جس کی میں وضاحت نہیں کر سکتا۔ آپ ان جگہوں پر واپس چلے جاتے ہیں جنہیں آپ جانتے اور پیار کرتے تھے۔ اس کھڑی پہاڑی ڈھلوان کو دیکھیں۔" اس نے کلیئرنگ کے اوپری کنارے سے نیچے گہری وادی کی طرف اشارہ کیا۔

11.           "And, Jess," he bragged, "regardless of my three score years and ten, I ploughed it. Ploughed it with a mule! I have, with just a little help, done all the work. It's like the land your mother and I used to farm here when I brought my gun to the field and took home a mess of fox squirrels every evening."

"اور، جیس،" اس نے شیخی ماری، "میرے تین سال اور دس سالوں سے قطع نظر، میں نے اسے ہل چلایا۔ اسے ایک خچر سے ہلایا! میں نے، صرف تھوڑی سی مدد سے، سارا کام کیا ہے۔ یہ اس زمین کی طرح ہے جیسے تمہاری ماں اور میں یہاں کھیتی باڑی کرتا تھا جب میں اپنی بندوق کھیت میں لاتا تھا اور ہر شام لومڑی گلہریوں کی گندگی گھر لے جاتا تھا۔"

12.             I looked at the vast mountain slope below where my mother and father had farmed. And I could remember, years later, when they farmed this land. It was on this steep slope that my father once made me a little wooden plough. That was when I was six years old and they brought me to the field to thin corn. I lost my little plough in a furrow and I cried and cried. until he made me another plough. But I never loved the second plough as I did the first one.

ترجمہ: میں نے نیچے وسیع پہاڑی ڈھلوان کو دیکھا جہاں میری ماں اور باپ نے کبھی کھیتی باڑی کی تھی ۔ سالوں بعد مجھے وہ وقت یاد آیا جب وہ یہ زمین کاشت کرتے تھے۔ یہی عمود اتر چھی ڈھلوان تھی جہاں میرے باپ نے ایک بار مجھے لکڑی کا ایک چھوٹا سائل بنا کر دیا تھا۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب میں چھے برس کا تھا اور وہ غلے کی افزائش کی غرض سے غلے کے پودوں کو چھدرا ( تعداد کم کرنے کے لیے مجھے کھیت میں لائے تھے۔ ایک سیاڑ (نالی) میں میرا چھوٹا سا ہل گم ہو گیا اور میں روتا ، چلاتا رہا۔ یہاں تک کہ اُنہوں نے مجھے ایک اور مال بنا کر دیا۔ لیکن مجھے دوسر اہل کبھی بھی اتنا اچھانہ لگا جتنا کہ پہلا لگتا تھا۔ 

13.            Now, to look at the mountain slope, grown up with tall trees, many of them bio S.pk enough to have sawed into lumber at the mill, it was hard to believe that my father and mother had cleared this mountain slope and had farmed it for many years. For many of the trees were sixty feet tall and the wild vines had matted their tops together.

ترجمہ: اب، اس پہاڑی ڈھلوان کو دیکھنا ، جہاں اونچے اونچے درخت اُگے ہوئے تھے ، ان میں متعدد اتنے بڑے تھے کہ انہیں کارخانے میں چیر کر عمارتی لکڑی بن سکے ، یہ یقین کرنا مشکل تھا کہ کبھی میرے ابو امی نے یہ پہاڑی ڈھلوان صاف کی تھی اور کئی سالوں تک اُسے کاشت کیا تھا۔ کیونکہ زیادہ تر درخت ساٹھ فٹ اونچے تھے اور جنگلی بیلوں نے ان کی چوٹیوں کو آپس میں (اس طرح) الجھا دیا تھا۔ ( کہ اگر آسمان کی طرف سے اُن درختوں کی چوٹیوں کو دیکھا جائے تو ایسے لگتا کہ چٹائی بچھی ہوئی ہے)

14.            "And, Jess," he almost whispered, "the doctors told me to sit still and to take life casy. I couldn't do it. I had to work. I had to go back. I had to smell this rich loam again. This land is not like the land I had to build to grow alfalfa. This is real land. I had to come back and dig in it. I had to smell it, and sift it through my fingers again. And I wanted to taste yams, tomatoes, and potatoes grown in this land."

ترجمہ: "اور جیس،" اس نے تقریباً سرگوشی کی، "ڈاکٹروں نے مجھے خاموش بیٹھنے اور لائف کیسی لینے کو کہا۔ میں یہ نہیں کر سکتا تھا۔ مجھے کام کرنا تھا، مجھے واپس جانا پڑا۔ مجھے دوبارہ اس بھرپور لوم کی خوشبو آنی تھی۔ یہ زمین اس زمین جیسی نہیں ہے جسے میں نے الفافہ اگانے کے لیے بنانا تھا، یہ اصلی زمین ہے، مجھے واپس آ کر اس میں کھودنا پڑا، مجھے اسے سونگھنا تھا، اسے دوبارہ اپنی انگلیوں سے چھاننا تھا۔ اور میں شکرقندی کا مزہ چکھنا چاہتا تھا۔ اس زمین میں ٹماٹر اور آلو اگائے جاتے ہیں۔"

 

1. The rocket metal cooled in the meadow winds. Its lid gave a bulging pop. From its clock interior stepped a man, a woman, and three children. The other passengers whirled away across the Martian meadow, leaving the man alone among his family. The man felt his hair flutter and the tissues of his body draw tight as if he were standing at the center of a vacuum. His wife, before him, seemed almost to whirl away in smoke. The children, small seeds, might at any instant be sown to all the Martian climes. The children looked up at him, as people look to the sun to tell what time of their life it is. His face was cold.

ترجمہ: راکٹ کی دھات چراگاہ کی ہواؤں میں ٹھنڈی ہو گئ. اس کے ڈھکن نے ایک ابھارا ہوا پاپ دیا۔ اس کے اندرونی حصے سے ایک مرد، ایک عورت اور تین بچے نکلے۔ دوسرے مسافر مریخ کے گھاس کے اس پار گھومنے لگے، اور آدمی کو اس کے خاندان کے درمیان تنہا چھوڑ دیا۔ اس آدمی نے محسوس کیا کہ اس کے بال پھڑپھڑا رہے ہیں اور اس کے جسم کے ٹشوز اس طرح تنگ ہوتے ہیں جیسے وہ خلا کے مرکز میں کھڑا ہو۔ اس کی بیوی، اس کے سامنے، تقریباً دھوئیں میں بھنورتی ہوئی دکھائی دے رہی تھی۔ بچے، چھوٹے بیج، کسی بھی وقت تمام مریخ کے موسموں میں بوئے جا سکتے ہیں۔ بچوں نے اس کی طرف دیکھا، جیسے لوگ سورج کی طرف دیکھتے ہیں کہ ان کی زندگی کا کون سا وقت ہے۔ اس کا چہرہ ٹھنڈا تھا۔

 

2.  The wind blew as if to flake away their identities. At any moment the Martian air might draw his soul from him, as marrow comes from a white bone. He felt submerged in a chemical that could dissolve his intellect and burn away his past. They looked at the Martian hills that time had worn with a crushing pressure of years. They saw the old cities, lost in their meadows, lying like children's delicate bones among the blowing lakes of grass.

ترجمہ: ہوا اس زور سے ) طرح چل رہی تھی کہ وہ (اُن کے چہرے کو بگاڑ کر اُن کی شناخت ( کو پارہ پارہ کر دے گی) کی دھجیاں بکھیر دے گی۔ کسی بھی لمحے مریخ کی ہوا اس کے قالب سے اس کی روح ایسے نکال سکتی تھی جیسے سفید ہڈی سے گودا لکھتا ہے۔ اُسے ایسے لگا جیسے وہ کسی ایسے کیمیائی مادے میں غرقاب ہو جو اس کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو سلب کر لے، اور اس کی یاداشت کو جلا کر خاکستر کر دے۔ انہوں نے مریخ کی پہاڑیوں کو دیکھا جو گردش دوراں ( زمانے) کی شکست و ریخت کے سبب ٹوٹ پھوٹ چکی تھیں۔ انہوں نے ان قدیم شہروں کو دیکھا جو اپنی چراہ گاہوں میں معدوم ہو چکے تھے۔ اور جو لہلہاتی گھاس کی جھیلوں میں بچوں کی نرم و نازک ہڈیوں کی طرح پڑے ہوئے تھے۔

3. Their names were Bittering - Harry and his wife Cora, Dan, Laura, and David. They built a small white cottage and ate good breakfasts there, but the fear was never gone. It lay with Mr. and Mrs. Bittering, a third unbidden partner at every midnight talk, at every dawn awakening.

ترجمہ: ان کے نام بٹیرنگ تھے - ہیری اور اس کی بیوی کورا، ڈین، لورا اور ڈیوڈ۔ انہوں نے ایک چھوٹا سا سفید کاٹیج بنایا اور وہاں اچھا ناشتہ کیا، لیکن خوف کبھی ختم نہیں ہوا۔ یہ مسٹر اور مسز بیٹرنگ کے ساتھ رہتی تھی، جو کہ ہر آدھی رات کی بات چیت میں، ہر صبح بیداری کے وقت ایک تیسرے بن بلائے ساتھی کے طور پر وہ (خوف) مسٹر بیٹرنگ اور مسز بیٹرنگ پر مسلط رہتا۔

4.  "Nonsense!" Mr. Bittering looked out of the windows. "We're clean, decent people." He looked at his children. "All dead cities have some kind of ghosts in them. Memories. I mean." He stared at the hills. "You see a staircase and you wonder what the Martians looked like climbing it. You see the Martian paintings and you wonder what the painter was like. You make a little ghost in your mind, a memory. It's quite natural. Imagination." He stopped. "You haven't been prowling up in those ruins, have you?"

ترجمہ: لغوبات مسٹر پیٹرنگ نے دریچوں سے باہر دیکھا۔ ہم کھرے نفیس لوگ ہیں۔ اس نے اپنے بچوں کو دیکھا ( مخاطب کیا ) ۔ تمام اجڑے شہر کسی نہ کسی قسم کے بھوت پریت کے حامل ہوتے ہیں۔ میرا مطلب ہے ان کی (حسرتناک) یادیں ہوتی ہیں۔“ وہ پہاڑیوں کو تکتا رہا تم ایک سیڑھی دیکھتے ہو اور سوچتے ہو کہ اس پر چڑھتے ہوئے مریخ کے لوگ کیسے دکھائی دیتے ہوں گے۔ تم مریخ کی تصاویر کو دیکھتے ہو اور سوچتے ہو کہ مصور کیسا ہو گا تم اپنے ذہن میں ایک خیالی تصویر (ہیولا ) بناتے ہو، کوئی یاد تازہ کرتے ہو۔ یہ بالکل فطری بات ہے۔ یہی کھیل ہے وہ رُکا۔ " تم ان کھنڈرات میں چوری چھپے ادھر ادھر تو نہیں پھرتے رہے ہو، کیا پھر تے رہے ہو؟"

 

5. For a long time there was only the sound of the wind in the late afternoon. Alone, thought Bittering. Only a thousand of us here. No way back. No way. No way. Sweat poured out from his face and his hands and his body; he was drenched in the hotness of his fear. He wanted to strike Laura, cried, "No, you're lying! The rockets will come back!" Instead, he stroked Laura's head against him and said. "The rockets will get through someday."

ترجمہ:  کافی دیر تک دوپہر کے آخری پہر میں صرف ہوا کی آواز تھی۔ تنہا، تلخ سوچا۔ یہاں ہم میں سے صرف ایک ہزار ہیں۔ واپسی کا کوئی راستہ نہیں۔ ہرگز نہیں. ہرگز نہیں. اس کے چہرے اور اس کے ہاتھوں اور اس کے جسم سے پسینہ بہہ رہا تھا۔ وہ اپنے خوف کی گرمی میں بھیگ گیا تھا۔ وہ لورا پر حملہ کرنا چاہتا تھا، پکارا، "نہیں، تم جھوٹ بول رہے ہو! راکٹ واپس آ جائیں گے!" اس کے بجائے اس نے لورا کے سر پر ہاتھ مار کر کہا۔ "راکٹ کسی دن گزر جائیں گے۔"

 

6. He looked with dismay at their house. "Even the house. The wind's done something to it. The air's burned it. The fog at night. The boards, all warped out of shape. It's not an Earthman's house any more."

ترجمہ: اس نے اپنے مکان کو افسردگی سے دیکھا۔ یہاں تک کہ مکان کو (بھی)۔ ہوانے اس کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ ہوا نے اسے (اپنی حدت سے ) جلا کر بد رنگ کر دیا ہے۔ شب گیر زدہ ( ہوتی ہے)۔ مختے تمام مڑ کر بدشکل ہو گئے ہیں۔ یہ اب کسی زمینی انسان کا مکان نہیں لگتا۔

 

7."Harry, I got a whole load of metal and some blueprints. You want to work in my metal shop on a rocket you're welcome. I'll sell you that metal for five hundred dollars. You should be able to construct a right pretty rocket, if you work alone, in about thirty years."

ترجمہ: ہیری ، میرے پاس دھات کا پورا سامان اور کچھ بنیادی خاکے ہیں۔ اگر تم میری دھات کی دکان پر راکٹ پر کام کرنا چاہتے ہو تو بسر و چشم قبول ۔ میں یہ دھات آپ کو پانچ سو ڈالر میں فروخت کر دوں گا۔ اگر تم اکیلے لگ بھگ تمہیں برس تک کام کرو تو تم ایک ٹھیک ٹھاک عمدہ راکٹ بنا سکتے ہو۔"

 

8.Harry Bittering moved into the metal shop and began to build the rocket. Men stood in the open door and talked and joked without raising their voices. Once in a while they gave him a hand on lifting something. But mostly they just idled and watched him with their yellowing eyes.

ترجمہ: ہیری بٹرنگ دھات کی دکان میں چلا گیا اور راکٹ بنانا شروع کر دیا۔ مرد کھلے دروازے میں کھڑے ہو گئے اور آواز بلند کیے بغیر باتیں اور مذاق کیا۔ تھوڑی دیر میں انہوں نے اسے کچھ اٹھانے پر ہاتھ دیا۔ لیکن زیادہ تر وہ صرف بیکار رہتے تھے اور اسے اپنی پیلی آنکھوں سے دیکھتے تھے۔

9. Summer burned the canals dry. Summer moved like flame upon the meadows. In the empty Earth settlement, the painted houses flaked and peeled. Rubber tires upon which children had swung in back yards hung suspended like stopped clock pendulums in the blazing air.

 

ترجمہ: موسم گرما کی آتش زنی (تپش) نے نہروں کو سوکھا دیا۔ موسم گر ما سبزہ زاروں پر شعلہ زن تھا۔ ویران زمینی بستیوں میں، روغن کئے ہوئے گھروں کا روغن پرت پرت ہو گیا اور سطح سے اکھڑ گیا۔ باد شعلہ بار (آگ برساتی ہوا) میں، گھروں کے عقبی صحنوں میں لٹکتے ربڑ کے ٹائر جن پر کبھی بچے جھولا جھولتے تھے رُکے ہوئے گھڑیال کے لٹکن کی طرح معلق تھے۔

10.           "Where did they go?" he wondered. He glanced at his wife. She was golden and slender like his daughter. She looked at him, and he seemed almost as young as their eldest son.

ترجمہ: "وہ کہاں گئے؟" اسنے سوچا. اس نے اپنی بیوی کی طرف دیکھا۔ وہ اپنی بیٹی کی طرح سنہری اور دبلی پتلی تھی۔ اس نے اس کی طرف دیکھا، اور وہ ان کے بڑے بیٹے کی طرح جوان لگ رہا تھا۔

 

11.           "The town's empty, but we found the native life in the hills, sir. Dark people. Yellow eyes. The Martians. Very friendly. We talked a bit, not much. They learn English fast. I'm sure our relations will be most friendly with them, sir."

ترجمہ: "قصبہ خالی ہے، لیکن ہمیں پہاڑیوں میں مقامی زندگی ملی، جناب، سیاہ لوگ، پیلی آنکھیں، مریخ بہت دوستانہ ہیں ، ہم نے تھوڑی بات کی، زیادہ نہیں، وہ انگریزی تیزی سے سیکھتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ہمارے تعلقات اچھے ہوں گے۔ ان کے ساتھ سب سے زیادہ دوستانہ، جناب۔"

1.She was a large woman with a large purse that had everything in it but a hammer and nails. It had a long strap, and she carried it slung across her shoulder. It was about eleven o'clock at night, dark, and she was walking alone, when a boy ran up behind her and tried to snatch her purse. The strap broke with a sudden single tug the boy gave it from behind. But the boy's weight and the weight of the purse combined caused him to lose his balance. Instead of taking off full blast as he had hoped, the boy fell on his back on the sidewalk and his legs flew up. The large woman simply turned around and kicked him right square in his blue jeaned sitter. Then she reached down, picked the boy up by his shirt front, and shook him until his teeth rattled.

ترجمہ:  وہ ایک قد آور عورت تھی جس کا ایک بڑا پرس تھا جس میں ایک ہتھوڑے اور کیلوں کے علاوہ سب کچھ تھا۔ اس کا ایک لمبا پٹا تھا، اور وہ اسے اپنے کندھے پر لٹکائے ہوئے تھی۔ رات کے گیارہ بجے کے قریب اندھیرا تھا اور وہ اکیلی چل رہی تھی کہ ایک لڑکا اس کے پیچھے بھاگا اور اس کا پرس چھیننے کی کوشش کی۔ پٹا اچانک ایک ہی ٹگ سے ٹوٹ گیا جس کو لڑکے نے پیچھے سے دیا۔ لڑکے کے وزن اور پرس کے وزن کے اکٹھامل جانے کے سبب لڑکا توازن کھو بیٹھا۔ بجائے اس کے کہ لڑکا پوری رفتار سے پرس لے اُڑتا جیسا کہ اُسے امید تھی ، وہ پہلو میں پیدل چلنے کے راستے پر پیٹھ کے بل گر گیا اور اس کی ٹانگیں اوپر کو اُٹھ گئیں ۔ دراز قد خاتون محض پیٹی اور ٹھیک زاویے سے اس کی نیلی جینز کے نیچے اُس کے کولہوں پر ٹھوکر ماری ۔ پھر وہ جھکی ، لڑکے کو گریبان سے پکڑ کر کھڑا کیا اور اُسے اس قدر جھنجھوڑا کہ لڑکے کے دانت بجنے لگے۔

2.Sweat popped out on the boy's face and he began to struggle. Mrs. Jones stopped, jerked him around in front of her, put a half nelson about his neck, and continued to drag him up the street. When she got to her door, she dragged the boy inside, down a hall, and into a large kitchenette-furnished room at the rear of the house.

ترجمہ: لڑکے کے چہرے پر پسینہ ٹپک پڑا اور وہ (اپنے آپ کو چھڑانے کے لئے جدو جہد کرنے لگا ۔ مسٹر جونز رک گئی اور اُسے جھٹکے سے گھما کر اپنے سامنے لائی ، اُسے آدمی (ایک بازو کی ) قفلی (بغل کے نیچے سے ہاتھ گزار کر گردن کو پیچھے سے پکڑ لینا ) لگائی اور اُسے کھینچتے ہوئے گلی میں بڑھتی چلی گئی۔ جب وہ اپنے دروازے پر پہنچی ، اس نے لڑکے کو اندر دھکیل دیا اور ایک ہال میں سے ہوتے ہوئے گھر کے عقبی حصے میں ایک کشادہ کمرے میں لائی جس کے ایک حصے کو باورچی خانے کے طور پر سجایا گیا تھا۔

3.                She switched on the light and left the door open. The boy could hear other roomers laughing and talking in the large house. Some of their doors were open, too, so he knew he and the woman were not alone. The woman still held him by the neck in the middle of her room.

ترجمہ: اس نے بتی جلائی اور دروازہ کھلا چھوڑ دیا۔ اس بڑے گھر میں لڑکے کو دوسرے کمروں میں موجود افراد کی باتیں اور جنسی سُنائی دی رہی تھی ۔ کچھ اور کمروں کے دروازے کھلے ہوئے تھے۔ چنانچہ اُسے معلوم تھا کہ وہ اور خاتون اکیلے نہیں ہیں۔ اپنے کمرے کے وسط میں ، خاتون نے اُسے ابھی تک گردن سے دبوچ رکھا تھا۔

4.                The water was dripping from his face, the boy looked at her. There was a long pause. A very long pause. After he had dried his face, and not knowing what else to do, dried it again, the boy turned around, wondering what next. The door was open. He could make a dash for it down the hall. He could run, run, run, run!

ترجمہ: اس کے چہرے سے پانی ٹپک رہا تھا، لڑکے نے اسے دیکھا۔ ایک طویل وقفہ تھا۔ ایک بہت طویل وقفہ۔ جب وہ اپنا چہرہ خشک کر چکا تھا، اور نہ جانے اور کیا کرے، اسے دوبارہ خشک کر لیا، لڑکا پیچھے مڑ کر سوچتا رہا کہ آگے کیا ہو گا۔ دروازہ کھلا تھا۔ وہ ہال کے نیچے اس کے لیے ڈیش بنا سکتا تھا۔ وہ دوڑ سکتا تھا، دوڑ سکتا تھا، دوڑ سکتا تھا، دوڑ سکتا تھا!

5. In another corner of the room behind a screen was a gas plate and an icebox. Mrs. Jones got up and went behind the screen. The woman did not watch the boy to see if he was going to run now, nor did she watch her purse, which she had left behind her on the daybed. But the boy took care to sit on the far side of the room, away from the purse, where he thought she could easily see him out of the corner of her eye if she wanted to. He did not trust the woman not to trust him. And he did not want to be mistrusted now.

ترجمہ: کمرے کے دوسرے کونے میں پردے کے پیچھے ایک گیس کا چولہا اور برف رکھنے کا ڈبہ رکھا تھا ۔ مسز جونز اُٹھی اور پردے کے پیچھے چلی گئی۔ یہ دیکھنے کے لئے خاتون نے لڑکے کی نگرانی نہ کی کہ آیادہ اب بھاگ رہا ہے، اور نہ ہی اس نے اپنے پرس پر نگاہ رکھی جسے وہ اپنے پیچھے صوفے پر چھوڑ آئی تھی ۔ مگر لڑکے نے احتیاط برتی کہ وہ پریس سے دور کمرے کے بعیدی کونے میں بیٹھا ر ہے، جہاں اس کا خیال تھا کہ وہ چاہتی تو آسانی سے اُسے گن اٹھیوں ( گوشہ ، چشم، ترچھی نظر ) سے دیکھ سکتی تھی۔ اسے عورت پر تکیہ ( اعتبار ) نہیں تھا کہ وہ اس پر بھروسہ نہ کرے (یعنی وہ نہیں چاہتا تھا کہ عورت اس پر اعتبار نہ کرے) اور وہ اب نہیں چاہتا تھا کہ اس پر شبہ کیا جائے۔

6.                She heated some lima beans and beef she had in the icebox, made the cocoa, and set the table. The woman did not ask the boy anything about where he lived, or his folks, or anything else that would embarrass him. Instead, as they ate, she told him about her job in a hotel beauty shop that stayed open late, what the work was like, and how all kinds of women came in and out, blondes, redheads, and Spanish. Then she cut him a half of her ten-cent cake.

ترجمہ: اس نے برف کے ڈبے میں موجود لیما کی کچھ پھلیاں اور گائے کے گوشت کو گرم کیا، کوکو مشروب تیار کیا اور کھانے کی میز لگا دی۔ خاتون نے لڑکے سے اس کی رہائش، خاندان یا کسی بھی ایسی چیز کے بارے میں نہ پوچھا جو اُسے شرمنده / پریشان کر دیتی ۔ اس کی بجائے کھانے کے دوران، اس نے ہوٹل میں ہوئی بناپ پر اپنے کام کے متعلق اُسے بتایا، جو دیر تک کھلی رہتی تھی ، یہ کہ اس کے کام کی کیا نوعیت تھی اور کس طرح ہمہ قسم کی خواتین وہاں آتی جاتی تھیں، گوری رنگت اور بھورے بالوں والی خواتین ، سرخ زلفوں کی حامل خواتین اور چینی نسل کی خواتین۔ پھر اُس نے اُسے اپنا دس سینٹ والا کیک آدھا کاٹ کر دیا۔

7.                 When they were finished eating, she got up and said, "Now here, take this ten dollars and buy yourself some blue suede shoes. And next time, do not make the mistake of latching onto my pocketbook nor anybody else's-because shoes got by devilish ways will burn your feet. I got to get my rest now. But from here on in, son, I hope you will behave yourself."

ترجمہ: جب وہ کھانا کھا چکے تو وہ اٹھی اور کہنے لگی، "اب یہ دس ڈالر لے لو اور اپنے لیے نیلے رنگ کے سابر کے جوتے خرید لو۔ اور اگلی بار میری جیب بک پر لٹکانے کی غلطی مت کرنا اور نہ ہی کسی اور کے۔ کیونکہ جوتے مل گئے ہیں۔ شیطانی طریقے تمہارے پاؤں جلا دیں گے۔ مجھے ابھی آرام کرنا ہے، لیکن یہاں سے، بیٹا، مجھے امید ہے کہ تم اچھے اخلاق کا برتاؤ کرو گے۔"

 

8.                 The boy wanted to say something other than, "Thank you, m'am," to Mrs. Luella Bates Washington Jones, but although his lips moved, he couldn't even say that as he turned at the foot of the barren stoop and looked up at the large woman in the door. Then she shut the door.

ترجمہ:  لڑکا مسز لوئیلا بیٹس واشنگٹن جونز سے "شکریہ، میڈم" کے علاوہ کچھ اور کہنا چاہتا تھا، لیکن اگرچہ اس کے ہونٹ ہلے، وہ یہ بھی نہیں کہہ سکا کہ وہ سنسان چبوترے کی طرف مڑا اور دروازے میں قد آور عورت کی طرف دیکھا۔ پھر اس نے دروازہ بند کر دیا.

 

1.There were chickens, pigeons and legs of mutton in the roast and an appetizing odour of roast, beef. Leaf and gravy dripping over the browned skin, which increased the appetite and made everybody's mouth water. Everyone told his affairs, his purchases and sales. The diners discussed the crops and the weather which was favourable for the green things but not for wheat.

ترجمہ: وہاں مرغیاں ، کبوتر اور بکرے کی رانیں بھنی ہوئی تھیں اور کھنے ہوئے گائے کے گوشت کی اشتہا انگیز خوشبو تھی ۔ سُرخی مائل (بھنے ہوئے) گوشت پر ( سلاد کے ) چوں اور سیکتے ہوئے مسالے دار شور بے نے بھوک بڑھا دی اور ہر کسی کے منہ میں پانی بھر آیا۔ ہر ایک نے اپنی (چیزوں) کی نمائش اور خرید و فروخت کے بارے میں بتایا۔ کھانے والوں نے فصلوں اور موسم کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جو سبز چیزوں کے لیے سازگار تھا لیکن گندم کے لیے نہیں۔

2. Suddenly, at the sound of drumbeat in the court everybody rose from the seats except a few ones who still had the food in their hands. After the drumbeat had ceased, the drumbeater called out to the people who were now attentive and impatiently waiting for him to call out the public announcement. "It is hereby made known to the inhabitants of this place and in general to all persons in the market that a black leather pocketbook containing five hundred shillings and some business papers was lost on the road between 9.00 and 10.00 in the morning. The finder is requested to return the same to the mayor's office or to Mr. James, the caretaker of this public hall. There will be a reward of 20 shillings".

ترجمہ: اچانک دربار میں ڈھول کی آواز پر سب نشستوں سے اٹھ کھڑے ہوئے سوائے چند کے جن کے ہاتھ میں کھانا تھا۔ ڈھول کی تھاپ بند ہونے کے بعد، ڈھول بجانے والے نے لوگوں کو پکارا جو اب توجہ سے اور بے صبری سے اس کے عوامی اعلان کے اعلان کا انتظار کر رہے تھے۔ "اس جگہ کے باشندوں کو اور بازار میں عام طور پر تمام لوگوں کو یہ اطلاع دی جاتی ہے کہ ایک سیاہ چمڑے کا بٹوا جس میں پانچ سو شلنگ اور کچھ کاروباری کاغذات تھے، صبح 9.00 سے 10.00 بجے کے درمیان سڑک پر گم ہو گئے تھے۔ تلاش کرنے والے سے ۔ اسے میئر کے دفتر یا اس پبلک ہال کے نگراں مسٹر جیمز کو واپس کرنے کی درخواست کی۔اسے 20 شلنگ کا انعام دیا جاۓ گا۔"

3.There was no use of Mr. Hubert's protesting, for nobody believed him. Mr. Manana repeatedly maintained that Hubert had picked up the pocketbook. For an hour both men abused each other. Then at his own request, Mr. Hubert was searched. Nothing was found on him.

ترجمہ:  مرہیوبرٹ کا احتجاج بے سود تھا کیونکہ کسی نے بھی اُس پر یقین نہ کیا۔ مسٹر منانا متواتر اپنی بات پر ڈٹا رہا کہ ہیو برٹ نے بٹوہ اُٹھایا ہے۔ ایک گھنٹہ تک دونوں آدمی ایک دوسرے کو بُرا بھلا کہتے رہے۔ پھر اس کی اپنی درخواست ، مسٹر ہیوبرٹ کی تلاشی لی گئی۔ اُس کے پاس کچھ بھی برآمد نہ ہوا۔

4.Mr. Hubert went to the village telling every man he knew about his adventure, but he only met with incredulity. It all made him ill. The next day in the afternoon a man named George returned the pocketbook and its contents to Mr. James the owner of the pocketbook. George claimed to have found the pocketbook on the road to the village market, but not knowing how to read he had given it to his employer.

ترجمہ: مسٹر ہیوبرٹ گاؤں گئے ہر ایک آدمی کو بتایا جو وہ اپنے ماجرے کے بارے میں جانتا تھا، لیکن اسے صرف بے اعتباری کا سامنا ہوا۔ اس سب نے اسے بیمار کر دیا۔ اگلے دن دوپہر کو جارج نامی ایک شخص نے بٹوا اور اس میں موجود مواد بٹوے کے مالک جیمز کو واپس کر دیا۔ جارج نے دعویٰ کیا کہ اسے گاؤں کے بازار کی سڑک پر پاکٹ بک ملی ہے، لیکن اسے پڑھنے کا طریقہ نہیں جانتے تھے کہ اس نے اسے اپنے مالک کو دے دیا تھا۔

 

5. Hubert felt this shame and disgrace to his self-esteem and character. He his heart over this and wasted away before the very eyes of the people. People started to tell the story of the string to amuse themselves and told it in a manner of soldier who had been on a campaign and told about his battles. Hubert's mind touched to the depth, began to weaken day by day. Towards the end of the month he took to his bed. He died in the first week of the following month. In the delirium of his death struggles he kept claiming his innocence, reiterating: "A piece of string, a piece of string! By my word of honour I did not lie."

ترجمہ:  ہیوبرٹ نے اسے اپنی عزت نفس اور کردار پر ذلت و رسوائی خیال کیا۔ اس بات پر اُس کا دل گوھتا رہا اور وہ لوگوں کی آنکھوں کے سامنے گھل گھل کر مرتا رہا۔ اپنا جی بہلانے کے لئے لوگوں نے رسی کی کہانی سنانا شروع کر دی اور وہ یہ کہانی ایک ایسے سپاہی کے انداز میں بتاتے جو کسی محاذ پر (لڑتا ) رہا ہو اور اپنی لڑائیوں کا ذکر کرتا پھرے ۔ یہ باتیں ہیوبرٹ کی روح کو گھائل کر گئیں اور روز بروز اس کی نیند میں حرام ہوتی چلی گئیں۔ مہینے کے آخری دنوں میں وہ بستر سے لگ گیا (بیمار پڑ گیا)۔ اگلے مہینے کے پہلے ہفتے میں وہ مر گیا۔ موت وحیات کی کشمکش میں جتلا عالم ہذیان میں وہ اپنی بے گناہی (معصومیت ) کا دعوی کرتا رہا، اسے بار بار دہراتا رہا۔  "رسی کا ایک ٹکڑا، رسی کا ایک ٹکڑا! میری عزت کی قسم، میں نے جھوٹ نہیں بولا۔"

 

 

1.Our talk at the Club one day was of opportunity and determination. Some said opportunity was required for success, and millions never had it; others that only determination was needed. And then Jorkens joined in, all for determination. If a man was determined to get anything, and stuck to it long enough, he got it, said Jorkens.

 

ترجمہ: ایک دن کلب میں ہماری گفتگو موقع اور عزم کی تھی۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ کامیابی کے لیے موقع کی ضرورت ہے، اور لاکھوں لوگوں کو یہ موقع نہیں ملا۔ دوسرے یہ کہ صرف عزم کی ضرورت تھی۔ اور پھر جورکنز نے شمولیت اختیار کی، سب کچھ عزم کے لیے۔ جورکنس نے کہا کہ اگر کوئی آدمی کچھ حاصل کرنے کے لیے پرعزم تھا، اور کافی دیر تک اس پر قائم رہا، تو اسے مل گیا۔

 

2."There was a young fellow,' said Jorkens, 'to whom his parents probably used to say the very things that we have been saying now; and very likely he, as many young fellows do, may have wanted to prove them wrong. I don't know: it was a long time ago. But, whatever his motive was, he hit on a most extraordinary ambition, and stuck to it. It was nothing less than to be appointed Court acrobat.'

ترجمہ: "ایک جوان تھا " جور کنر نے کہا ، " جس سے اُس کے والدین شاید اسی طرح کی باتیں کیا کرتے تھے جیسی کہ ہم ابھی ابھی کرتے رہے ہیں، اور غالب امکان یہی ہے کہ اُس نے ، جیسے بہت سے نوجوان کرتے ہیں، انہیں غلط ثابت کرنا چاہا ہوگا۔ میں نہیں جانتا ، یہ بہت پرانی بات ہے۔ لیکن، اس کا محرک جو بھی تھا ، ایک بہت ہی غیر معمولی خواہش اُس کے ذہن میں سما گئی۔ اور وہ اس پر قائم رہا۔ یہ خواہش درباری بازیگر کے طور پر تعینات ہونے سے کچھ کم نہ تھی ۔"

3. 'Never mind what country it was,' said Jorkens. 'And as a matter of fact its customs weren't so silly as you suppose. They had no post of Court acrobat, and never had had. But that didn't stop young Gorgios. That was his name. He was a good athlete when he came by his wild idea at about the age of sixteen, and had won the high jump and the hurdles and the hundred yards at his school."

ترجمہ: 'کوئی فرق نہیں پڑتا کہ یہ کون سا ملک تھا،' جورکنز نے کہا۔ 'اور حقیقت یہ ہے کہ اس کے رسم و رواج اتنے احمقانہ نہیں تھے جتنا آپ سمجھتے ہیں۔ ان کے پاس کورٹ ایکروبیٹ کا کوئی عہدہ نہیں تھا، اور نہ کبھی تھا۔ لیکن اس نے نوجوان گورگیوس کو نہیں روکا۔ یہ اس کا نام تھا۔ وہ ایک اچھا ایتھلیٹ تھا جب وہ تقریباً سولہ سال کی عمر میں اپنے جنگلی خیال سے آیا تھا، اور اس نے اپنے اسکول میں اونچی چھلانگ اور رکاوٹیں اور سو گز جیت لیا تھا۔"

4. The years went by, and the day came when he had power enough to preach his ambition openly, and he told them how the glory of their country and of its ancient throne would be increased if the post of Court acrobat were created. He gave examples of other Courts and greater ones. Of course many opposed him: that is politics. Of course it took a long time: that is politics too.

ترجمہ: سال گزرتے گئے ، اور وہ دن بھی آگیا جب اُسے اتنی قوت حاصل ہوگئی کہ وہ بر طا ( کھلم کھلا ) اپنی خواہش کا پرچار کر سکے۔ اور اُس نے اُنہیں (لوگوں کو بتایا کہ کس طرح اُن کے ملک اور اُس کے قدیم تخت وتاج کی عظمت میں اضافہ ہوگا ، اگر در باری بازیگر کی آسامی پیدا کی جائے ۔ اُس نے دوسرے درباروں اور تعظیم تر در پاروں کی مثالیں پیش کیں۔ بلا شبہ کئی لوگوں نے اُس کی مخالفت کی یہی تو سیاست ہے۔ یقینا اسے لمبا عرصہ لگا: یہ بھی تو سیاست ہے۔

 

5.But as the years went by he wore down opposing arguments, till he had taught people what a lesson it would be to all the nations to have a young athlete at Court exhibiting perfect physical fitness, and how such an example would strengthen their soldiers and enable them finally to win the just rights of the nation in victorious battle against their accursed neighbours.

 

ترجمہ: لیکن جوں جوں سال گزرنے گئے وہ مخالفانہ دلائل کو شکست دیتا گیا۔ یہاں تک کہ اُس نے لوگوں کو یہ بات باور کرادی کہ یہ جملہ اقوام کے لیے کتنا حیران کن سبق ہوگا، اگر ہم دربار میں ایک نو جوان اتھلیٹ رکھ لیں۔ جو مکمل تناسب جسمانی کا مظاہرہ کرے اور یہ کہ کس طرح ایسی ایک مثال اُن کے سپاہیوں کو مضبوط بنادے گی۔ اور بالآخر تمہیں اس قابل بنا دے گی کہ وہ اپنے ملعون ہمسایوں کے خلاف جنگوں میں فتح یاب ہو کر اپنی قوم کے جائز حقوق حاصل کر لیں۔ اور اسی طرح یہ تجویز سمجھ لی گئی / مقبول ہو گئی اور قصہ مختصر یہ کہ درباری بازیگر کی آسامی با قاعدہ طور پر تشکیل دے دی گئی۔

6.Both parents of Gorgios were by then long dead. By then, little remained to be done: he had only to stick for a few more days to that wild idea of his, and then when the question arose of choosing an athlete to fill the newly-made post, whom could they choose but the man who had worked for it all those years?"

ترجمہ: گورگیوس کے دونوں والدین تب تک مر چکے تھے۔ اس وقت تک، بہت کم کرنا باقی تھا: اسے اپنے اس جنونی خیال پر صرف چند دن اور قائم رہنا تھا، اور پھر، جب نئے بنائے گئے عہدے کو پُر کرنے کے لیے کسی ایتھلیٹ کے انتخاب کا سوال پیدا ہوا، تو وہ کس کا انتخاب کر سکتے تھے لیکن وہ آدمی جس نے ان تمام سالوں کے لیے کام کیا تھا؟"

 

7.And very magnificent clothing it was, a tight-fitting suit of red velvet, all gay with gold buttons and shining with lines of gold lace that wound and twisted about it. The great throne-room had been turned into a kind of gymnasium, with the members of the Royal House seated along a raised platform at one end, and the principal officers standing beside and behind them.

ترجمہ: اور یہ بہت ہی شاندار لباس تھا، سرخ مخملی کا ایک تنگ فٹنگ سوٹ، سونے کے بٹنوں کے ساتھ تمام ہم جنس پرستوں اور سونے کے فیتے کی لکیروں سے چمکتا تھا جو اس کے ارد گرد گھماؤ اور گھماتا تھا۔ عظیم تخت گاہ کو ایک قسم کا کھیل کا بنا دیا گیا تھا، جس کے ایک سرے پر شاہی گھر کے ممبران ایک اونچے چبوترے کے ساتھ بیٹھے تھے اور ان کے ساتھ اور پیچھے افسران بالا کھڑے تھے۔

8.Great curtains of red and gold were hung along the walls, and the high swings of acrobats hung down with gilded ropes from the ceiling, and a row of neat hurdles was arranged on the polished floor: like the ones over which Gorgios had won his race when at school. Lights glittered, a band in pale green and gold played softly, and it was indeed a splendid scene.

ترجمہ: سرخ اور سنہری بڑے پردے دیواروں سے لٹکائے گئے تھے ، اور بازی گر کے اونچے جھولے چھت سے سنہری رسوں کے ساتھ نیچے لٹکائے گئے تھے اور چمکدار فیرش پر صاف ستھری رکاوٹوں کی ایک ترتیب دی گئی تھی جو کہ ان رکاوٹوں جیسی تھیں جن پر سے گور جیس نے سکول کے زمانے میں دوڑ جیتی تھی۔ روشنیاں جل اُٹھیں ، ہلکے سبز اور سنہری لباس میں ملبوس ایک طائفہ دھیمے دھیمے موسیقی بجانے لگا ، اور واقعی یہ ایک پُر شکوہ منظر تھا۔

 

9.His white hair and the red uniform of the Court acrobat showed each other off to perfection, and his thin figure worn with age was made all the more melancholy by the tight-fitting uniform. As though tired by his long patience and the work of a lifetime, he walked slowly in his pointed shoes and leaned on a gilded stick. He came to the hurdles that he remembered, over which once he had won so easy a victory.

ترجمہ: اس کے سفید بال اور کورٹ ایکروبیٹ کی سرخ یونیفارم ایک دوسرے کو کمال دکھاتے تھے، اور اس کی عمر کے ساتھ پہنی ہوئی پتلی شخصیت کو تنگ فٹنگ یونیفارم نے مزید اداس بنا دیا تھا۔ گویا اس کے طویل صبر اور زندگی بھر کے کام سے تھک گیا ہو، وہ اپنے نوکیلے جوتوں میں آہستہ آہستہ چلتے ہوئے ایک سنہری چھڑی پر سہارا لگائے۔ وہ ان رکاوٹوں پر آیا جو اسے یاد آیا، جن پر ایک بار اس نے اتنی آسانی سے فتح حاصل کی تھی۔

 

10.           Whatever the question was it was at once understood: royal smiles were directed towards him, and gentle applause broke out from every hand, which he understood at once, and the old bent form moved on away from the hurdle.

ترجمہ: جو بھی سوال تھا وہ فوراً سمجھ گیا: شاہی مسکراہٹ اس کی طرف تھی، اور ہر ہاتھ پر تباک داد تحسین پیش کرنے لگا، جسے وہ ایک دم سمجھ گیا، اور پرانی جھکی ہوئی شکل رکاوٹ سے دور ہوتی چلی گئی۔

 

11.           Once he raised a hand to touch the lowest of the swings that were hung from the ceiling. But again the applause broke out, assuring him that no actual activity was expected of him. And so; having made his bows, he was led to a seat, his life's ambition achieved. It must have taken him more than sixty years to do it, since first he came by that strange ambition of his. But he did it. Not many stick to a thing for so long."

جب اس نے چھت سے لٹکتے جھولوں میں سے سب سے نچلے جھولے کو چھونے کے لیے ہاتھ بڑھایا (بلند کیا) مگر اُسے یہ یقین دلاتے ہوئے کہ اس سے کوئی حقیقی کرتب دکھانے کا مطالبہ نہیں ایک بار پھر تحسین و آفرین پیش کی گئی۔ اور چنانچہ اظہار تشکر کے طور پر ) کورنش بجالانے (تعظیماً جھکنے کے بعد اُسے ایک نشست تک لے آیا گیا ، اس کا مقصد زندگی پایہ تکمیل کو پہنچ چکا تھا۔ لیکن اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے اُسے اس وقت سے، جب یہ عجیب دھن اس کے ذہن میں سما گئی تھی۔ اب تک ضرور ساتھ سال سے زیادہ کا عرصہ لگ گیا ہوگا۔ مگر اس نے اس کی تکمیل کر ڈالی ۔ مگر بہت کم لوگ ایسے ہوتے ہیں جو اتنے طویل عرصے تک کسی مقصد کے لیے ثابت قدم رہیں۔

1.The child was fully dressed and sitting on her father's lap near the kitchen table. He tried to get up, but I motioned for him not to bother. I could see that they were all very nervous, eyeing me up and down distrustfully. As often, in such cases, they weren't telling me more than they had to, it was up to me to tell them; that's why they were spending three dollars on me.

ترجمہ: بچی مکمل لباس میں ملبوس تھی اور باورچی خانے کی میز کے قریب اپنے باپ کی گود میں بیٹھی تھی۔ اُس بچی کے باپ نے (احتراما) اُٹھنے کی کوشش کی لیکن میں نے اُسے اشارہ کیا کہ وہ زحمت نہ کرے۔ میں دیکھ سکتا تھا کہ وہ سب کے سب سخت گھبرائے ہوئے تھے اور عدم اعتماد سے مجھے سر سے پاؤں تک گھور رہے تھے جیسا کہ اکثر ایسی صورت حال میں ہوتا ہے۔ وہ مجھے ضرورت سے زیادہ نہیں بتا رہے تھے۔ ان کو بتانا میری ذمہ داری تھی ۔ جس کے لیے وہ مجھ پر تین ڈالر خرچ کر رہے تھے۔

 

2. The child was fairly eating me up with her cold, steady eyes, and no expression on her face whatever. She did not move and seemed, inwardly, quiet; an unusually attractive little thing, and as strong as a heifer in appearance. But her face was flushed, she was breathing rapidly, and I realized that she had a high fever. She had magnificent blonde hair, in profusion. One of those picture children often reproduced in advertising leaflets and the photogravure sections of the Sunday papers.

ترجمہ: بچہ مسلسل اپنی قہر الود نگاہیں جمائے مجھے سچ مچ کھا جانے والی نظروں سے گھور رہی تھی اور اس کے چہرے پر کسی قسم کا کوئی تاثر نہ تھا۔ وہ حرکت نہیں کرتی تھی اور اندر سے خاموش دکھائی دیتی تھی۔ ایک غیر معمولی طور پر پرکشش چھوٹی سی چیز، اور ظہور میں ایک گائے کی طرح مضبوط۔ لیکن اس کا چہرہ جھلس گیا تھا، وہ تیزی سے سانس لے رہی تھی، اور میں نے محسوس کیا کہ اسے تیز بخار ہے۔ اس کے شاندار سنہرے بالوں والے بال تھے۔ ان تصویروں میں سے ایک بچے جو اکثر اشتہاری کتابچے اور اتوار کے اخبارات کے فوٹو گرافی والے حصوں میں دوبارہ پیش کرتے ہیں۔

3. At that I ground my teeth in disgust. If only they wouldn't use the word "hurt" I might be able to get somewhere. But I did not allow myself to be hurried or disturbed but speaking quietly and slowly I approached the child again. As I moved my chair a little nearer, suddenly with one catlike movement, both her hands clawed instinctively for my eyes and she almost reached them too. In fact she knocked my glasses flying and they fell, though unbroken, several feet away from me on the kitchen floor.

ترجمہ: اس پر میں نے نفرت سے دانت پیس لیے۔ اگر صرف وہ لفظ "زخمی" کا استعمال نہ کریں تو میں کہیں پہنچ سکتا ہوں۔ لیکن میں نے اپنے آپ کو جلد بازی یا پریشان ہونے کی اجازت نہیں دی بلکہ خاموشی اور دھیرے سے بولتے ہوئے میں دوبارہ بچے کے قریب پہنچا۔ جیسے ہی میں نے اپنی کرسی کو تھوڑا سا قریب کیا، اچانک ایک بلی کی طرح کی حرکت کے ساتھ، اس کے دونوں ہاتھ فطری طور پر میری آنکھوں کے لیے پنجے لگ گئے اور وہ بھی تقریباً ان تک پہنچ گئی۔ درحقیقت اس نے میرے شیشوں کو اڑتے ہوئے کھٹکھٹا دیا اور وہ کچن کے فرش پر مجھ سے کئی فٹ دور گرے، اگرچہ ٹوٹا ہوا نہیں تھا۔

 

4. Not a move. Even her expression hadn't changed. Her breaths, however, were coming faster and faster. Then the battle began. I had to do it. I had to have a throat culture for her own protection. But first I told the parents that it was entirely up to them. I explained the danger but said that I would not insist on a throat examination so long as they would take the responsibility.

ترجمہ: لڑکی نے ذرا برابر حرکت نہ کی۔ یہاں تک کہ اس کے تاثرات میں بھی کوئی تبدیلی نہ آئی ۔ تاہم اس کی سانسیں تیز سے تیز تر ہوگئی ۔ پھر لڑائی شروع ہو گئی اور مجھے یہ لڑائی لڑنا پڑی۔ مجھے اس کی حفاظت و جان کے لیے اس کے گلے کے غدود کو لیبارٹری میں تجزیہ کے لیے بھجوانا تھا ۔ تا ہم پہلے میں نے اس کے والدین سے کہا کہ فیصلے کا مکمل اختیار آپ کو ہے۔ میں نے خطرے کی وضاحت کر دی ہے اور کہا کہ میں اُس وقت تک گلے کے معائنے پر اصرار نہیں کروں گا جب تک وہ اس ( گلے کا معائنہ نہ کرنے کی صورت میں ہو نے والے نقصان کی ذمہ داری (خود) قبول کریں گے۔

5. Then I grasped the child's head with my left hand and tried to get the wooden tongue depressor between her teeth. She fought, with clenched teeth, desperately! But now I also had grown furious-at a child. I tried to hold myself down but I couldn't. I know how to expose a throat for inspection. And I did my best.

ترجمہ: پھر میں نے اپنے بائیں ہاتھ سے لڑکی کے سر کو پکڑا اور زبان کو نیچے دبانے والا لکڑی کا آلہ دانتوں کے درمیان داخل کرنے کی کوشش کی۔ وہ دانت بھینچ کر بے جگری سے لڑتی رہی مگر اب تک میں بچی پر غضب ناک ہو چکا تھا میں نے اپنے اوپر قابو پانے کی کوشش کی مگر ایسا نہ کر سکا۔ معائنہ کرنے کے لیے گلا کھلونا مجھے آتا تھا۔ میں نے اپنی پوری کوشش کی۔

 

6. "Get me a smooth-handled spoon of some sort," I told the mother, "We're going through with this." The child's mouth was already bleeding. Her tongue was cut and she was screaming in wild hysterical shrieks. Perhaps I should have desisted and come back in an hour or more. No doubt it would have been better. But I have seen, at least, two children lying dead in bed of neglect in such cases, and feeling that I must get a diagnosis now or never I went at it again.

ترجمہ: مجھے ہموار دستے والا کسی قسم کا چمچ دیجیے۔ میں نے ماں سے کہا، "ہم یہ کام (معائنہ ) کر کے رہیں گے ۔ بچی کے منہ سے پہلے ہی خون بہہ رہا تھا اس کی زبان کٹ گئی تھی ۔ اُس نے پاگلوں کی طرح غضبناک چیخوں سے آسمان سر پر اٹھا رکھا تھا ۔ شاید مجھے رُک جانا چاہیے تھا اور ایک دو گھنٹے بعد واپس آجانا چاہیے تھا ۔ بے شک یہی بہتر ہوتا۔ لیکن میں نے اس طرح کی صورتحال میں غفلت کے سبب کم از کم دو بچوں کو موت کی آغوش میں جاتے ہوئے دیکھا ہے اور یہ محسوس کرتے ہوئے کہ مجھے لازما اب اس کی تشخیص کرنی چاہیے یا پھر کبھی موقع نہیں ملے گا.

7. In the final unreasoning assault I overpowered the child's neck and jaws. I forced the heavy silver spoon back of her teeth and down her throat till she gagged. And there it was - both tonsils covered with membrane. She had fought valiantly to keep me from knowing her secret. She had been hiding that sore throat for three days at least and lying to her parents in order to escape just such an outcome as this.

ترجمہ: آخری خلاف عقل حملے میں میں نے بچی کے گردن اور جبڑے دبوچ لیے۔ میں نے زبردستی چاندی کا بھاری چمچ اس کے دانتوں کے پیچھے حلق میں ٹھونس دیا یہاں تک کہ اسے ابکائی آنے لگی اور یہ دیکھیے دونوں غدودھوں پر جھلی بنی ہوئی ہے۔ اپنے راز کو چھپانے کے لیے مجھ سے بڑی بہادری سے لڑی تھی۔ وہ اپنا خراب گلا کم از کم تین دن سے چھپا رہی تھی اور اس کے بارے میں کسی قسم کے انجام سے بچنے کے لیے والدین سے جھوٹ بولے جا رہی تھی۔

 

 

 

1.Sheikh Sa'di was a great storyteller. He speaks to all nations and is perpetually modem, said Emerson. He thought of the Gulistan as one of the bibles of the world, for he found in it the universality of moral law. The Gulistan translated in Latin and English, became love for the people. It is interesting to note that English scholars used Sa'di's translated parables in their divine books till it was discovered to be an English translation of a Latin version of Persian origin. Edwin Amold has aptly described Gulistan in culinary terms as "an intellectual pilaf, a literary curry; a kebab of a versatile genius". The readers are sure to enjoy these parables as food for thought.

ترجمہ: شیخ سعدی ایک عظیم داستان گو تھے۔ ایمرسن نے کہا ہے اس کے مخاطب اقوام عالم ہیں اور ان کا کلام ہمہ دم تازہ ہے۔ وہ گلستان کو صحائف عالم ( دنیا کی الها می اشہرہ آفاق کتب) میں شمار کرتا ہے کیونکہ وہ اس میں ضابطہ اخلاق کی ہمہ گیریت پاتا ہے۔ لوگ لاطینی اور انگریزی میں مترجم "گلستان" کے گرویدہ ہو گئے ۔ یہ بات دلچسپی سے خالی نہیں کہ انگریز علماء نے سعدی کی حکاموں کے تراجم کو اپنی شہرہ آفاق کتابوں میں استعمال کیا۔  ہیاں تک کہ معلوم ہوا کہ یہ فارسی اصل (ماخذ)  کے لاطینی ورژن کا انگریزی ترجمہ معلوم ہوا۔ ایڈون امولڈ نے گلستان کو پکوان کے لحاظ سے "ایک دانشور پلاؤ، ایک ادبی سالن؛ ایک ہمہ گیر ذکی کا کباب" کے طور پر بیان کیا ہے۔ قارئین یقینی طور پر غور و فکر کے لیے ان تمثیلوں سے لطف اندوز ہوں گے۔

 

2.Once a king and a Persian slave were sailing in the same boat. The slave had never been at sea, and never experienced any calamity. After sometime the boat was hit by a storm and started tossing. It was very inconvenient for the passengers. All remained quiet except the slave who in fear of being drowned began to cry and tremble, and created inconvenience for the others. The others tried to pacify him by kindness and affection but he didn't hear anybody. When the uneasiness lasted longer the king also became displeased.

ترجمہ: ایک دفعہ ایک بادشاہ اور ایک فارسی غلام ایک ہی کشتی میں سوار تھے۔ غلام کبھی سمندر میں نہیں گیا تھا، اور کبھی کسی آفت کا سامنا نہیں کیا تھا۔ کچھ دیر بعد کشتی طوفان کی زد میں آگئی اور اچھلنے لگی۔ یہ مسافروں کے لیے بہت تکلیف دہ تھا۔ سب خاموش رہے سوائے اس غلام کے جو ڈوب جانے کے خوف سے رونے اور کانپنے لگا اور دوسروں کے لیے تکلیف کا باعث بنا۔ باقیوں نے اسے شفقت اور پیار سے سمجھانے کی کوشش کی لیکن اس نے کسی کی نہ سنی۔ جب یہ بے چینی زیادہ دیر تک رہی تو بادشاہ بھی ناراض ہو گیا۔

3. "The foundation of oppression was small in the world," said the king. "Whoever enlarged it, so that it reached its present magnitude, is at fault. If the king eats one apple from the garden of a subject, his slaves will pull down the whole tree. For five eggs, which the king allows to be taken by force, the people belonging to his army will put a thousand fowls on the spit." A tyrant does not remain in the world, but the curse on him abides for ever!

ترجمہ: بادشاہ نے کہا کہ دنیا میں ظلم کی بنیاد چھوٹی تھی۔ "جس نے بھی اس کو اتنا بڑھایا کہ یہ موجودہ حد تک پہنچ گیا، وہ غلطی پر ہے، اگر بادشاہ کسی رعایا کے باغ کا ایک سیب کھائے تو اس کے غلام پورے درخت کو اکھاڑ پھینکیں گے۔ طاقت کے زور پر اس کی فوج کے لوگ ایک ہزار پرندوں کو تھوکنے پر ڈال دیں گے۔" ظالم دنیا میں نہیں رہتا لیکن اس پر لعنت ہمیشہ قائم رہتی ہے۔

4. A king fell seriously ill and all hopes of his recovery vanished. The more the disease was cured the more it became painful. At last the physicians agreed that this disease could not be cured except by means of bile of a person endued with certain qualities. ders were issued to search for an individual of this kind.

ترجمہ: ایک بادشاہ شدید بیمار پڑ گیا اور اسکی صحت یابی کی تمام اُمید میں دم توڑ لیں۔ بیماری کا جتنا علاج ہوتا وہ اتنی زیادہ تکلیف دہ بن جاتی (مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی) ۔ آخر کار معالج اس نکتے پر پہنچے کہ اس بیماری کا علاج ممکن نہیں ماسوا اس کے کہ اس کا علاج خاص خصوصیات کے حامل شخص کے پتے صفرا کے ذریعے ہو۔ اس قسم کے آدمی کی تلاش کے احکام صادر کئے گئے۔

5. A son of a farmer was discovered to possess the qualities mentioned by the doctors. The king summoned the father and mother of the boy, whose consent he got by giving them a huge amount of wealth. The Qazi issued a decree to shed the blood of a person for the health of the king. The boy was brought to the altar and the executioner was directed to slaughter the boy. When all was ready the boy looked toward the sky and smiled.

ترجمہ: ایک کسان کا بیٹا ڈھونڈ لیا گیا جو اطباء کی بیان کر وہ خصوصیات کا حامل تھا۔ بادشاہ نے لڑکے کے والد اور والدہ کو طلب کیا اور اُس نے انہیں زر خطیر دے کر ان کی رضا حاصل کر لی ۔ قاضی نے بادشاہ کی صحت کی خاطر ایک انسان کے خون بہانے کا فرمان قضا جاری کر دیا۔ لڑکے کو مقتل گاہ میں لایا گیا اور جلاد کو لڑکے کو ذبح کرنے کی ہدایت دے دی گئی ۔ جب تمام تیاریاں مکمل ہو گئیں تو لڑکے نے آسمان کی طرف نگاہ اُٹھائی اور مسکرا دیا۔

6. "If they fail, they are expected to bring the case before the Qazi to seek justice. But in the present case, the parents have agreed to get my blood shed for the trash of this world. The Qazi has issued a decree to kill me. The king thinks he will recover his health only through slaying me and I see no other refuge besides Allah Almighty. To whom shall I complain against your brutality, if I am to seek justice from your hand?"

ترجمہ: "اگر وہ ناکام ہو گئے تو ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ قاضی کے سامنے انصاف کے حصول کے لیے مقدمہ لے کر آئیں گے۔ لیکن موجودہ کیس میں والدین نے میرا خون اس دنیا کے کوڑے دان کے لیے بہانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ قاضی نے مجھے قتل کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ بادشاہ سمجھتا ہے کہ مجھے قتل کرنے سے ہی وہ صحت یاب ہو جائے گا اور مجھے اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی پناہ گاہ نظر نہیں آتی، میں آپ کے ظلم کی شکایت کس سے کروں، اگر میں آپ کے ہاتھ سے انصاف مانگوں؟"

 

1.One evening, as the sun was setting, some travellers stayed to rest under a clump of trees, and, loosening their camels, set them to graze. It happened that one of the animals entered a melon-field, and that a melon stuck in its throat. The owner, seeing this and fearing to lose the animal, tied a blanket round its throat, and then struck the place with all his might. Instantly the melon broke in the throat of the camel, and it was then easily swallowed.

ترجمہ: ایک شام جب سورج غروب ہو رہا تھا کچھ مسافروں نے درختوں کے جھنڈ کے نیچے آرام کرنے کے لیے قیام کیا اور اپنے اونٹوں کو چرنے کیلئے کھلا چھوڑ دیا۔ ہوا یوں کہ ان میں سے ایک اونٹ خربوزوں کے کھیت میں جا نکلا ۔ ( خربوزے کھاتے ہوئے ) ایک خربوزہ اس کے حلق میں اٹک گیا۔ یہ دیکھ کر ، مالک نے اونٹ کے مرجانے کے خوف سے اونٹ کی گردن کے گرد ایک کمبل باندھا اور پوری شدت سے اس جگہ پر ضرب لگائی ۔ اونٹ کے گلے کے اندر خربوزہ فوراً ٹوٹ گیا اور آسانی سے حلق سے اتر گیا۔

2. So they seized him, being minded to carry him before the king. One of them, however, said: "She was a very old woman, who must have died shortly in any case. Let us therefore compel the wretch to dig her grave, and then we can beat him and let him go." So they took him and set him to work, but the ground was so stiff and hard that he made slow progress.

ترجمہ: لوگوں نے اسے بادشاہ کے رو برو ( سامنے) پیش کرنے کے خیال سے پکڑ لیا۔ تا ہم ان میں سے ایک آدمی نے کہا، وہ بہت عمر رسیدہ خاتون ( بوڑھی عورت) تھی جسے بہر حال جلد مر جاتا تھا ۔ آؤ اس بد معاش کو مجبور کریں کہ اُس کی قبر کھودے اور اس کے بعد ہم اس کی پٹائی کر کے جانے دیں گے۔" چنانچہ وہ اُسے لے گئے اور کام پر لگا دیا ۔ زمین سنگلاخ اور پتھریلی (سخت اور ٹھوس) تھی اس لیے اس کے کام کی رفتارست رہی۔

 

3. Thus exhorted the unfortunate man, in the greatest fear, laboured away with all his might; and at last, when the villagers saw that he had finished his task and buried the victim of his mistaken treatment, they beat him well and let him go. Uninfluenced by the severity of his punishment, the man mounted his camel and went on to the next village, and again gave himself out as a great doctor.

ترجمہ: اس طرح متنبہ (جسے حبیہ کی گئی ہو) ہو کر، وہ بد نصیب آدمی، انتہائی خوف میں ، اپنی پوری توانائی سے اس کام میں بختا رہا۔ اور آخر کار جب گاؤں والوں نے دیکھا کہ وہ اپنا کام مکمل کر چکا ہے اور اپنے غلط علاج کا شکار ہونے والی بڑھیا کو دفن کر چکا ہے تو انہوں نے اُس کی خوب درگت بنائی ( پیٹائی کی ) اور جانے دیا۔ اس کڑی سزا سے سبق سیکھے بغیر، یہ آدمی اپنے اونٹ پر سوار ہوا اور اگلے گاؤں کی راہ لی۔ اور پھر سے اپنے آپ کو حکیم حاذق ( کامل ) کے طور پر ظاہر کیا۔

4. When he had overtaken them, he cried: "What foolish men you must be! I met an old woman who suffered from goitre just like your camel, and I tied a blanket round her neck and struck her with a mallet, but, instead of recovering like your camel, she died, and instead of getting a fee I was compelled to dig her grave!"

ترجمہ: جب وہ ان سے آگے نکل گیا تو اس نے پکار کر کہا: "تم لوگ کتنے احمق ہو، میں نے ایک بوڑھی عورت سے ملاقات کی جو آپ کے اونٹ کی طرح گٹھلی میں مبتلا تھی، اور میں نے اس کی گردن میں کمبل باندھا اور اس پر چادر ماری، لیکن اس کے بجائے تمہاری اونٹنی کی طرح صحت یاب ہو کر وہ مر گئی اور میں فیس لینے کے بجائے اس کی قبر کھودنے پر مجبور ہو گیا!

 

5. "It is not we who are stupid," answered the camel-men, "but you. We are not stupid at all. These animals are camels of prodigious size and strength. How was a feeble old woman to stand the blow of a mallet? No; it is you, and you only, who are stupid."

ترجمہ: " احمق ہم نہیں بلکہ تم ہوشتر بانوں نے جواب دیا، "ہم ہر گز بے وقوف نہیں ہیں۔ یہ اونٹ بہت بڑی قد و قامت کے جانور ہیں۔ بھلا ایک نا تواں بڑھیا کو بہ کی ضرب کیسے برداشت کر سکتی تھی ؟ نہیں تم ، فقط تم ہی احمق ہو۔"

6. One of the men now stepped forward, saying to his friends: "You remain quiet, and leave this fellow to me." Then, addressing himself to the newcomer, he cried: "Hear you, sir, these men do not understand the matter at all. I can set it all right for you in a minute." Saying this, he lifted a heavy stick, bound with iron rings, and struck a camel which was feeding off the leaves of a wild plum-tree. The stolid creature, scarcely feeling the blow, merely moved a step or two forward.

ترجمہ: ان آدمیوں میں سے ایک اپنے دوستوں سے یہ کہتے ہوئے آگے بڑھا، "تم اطمینان رکھو اور اس آدمی کا معالمہ مجھ پر چھوڑ دو ۔" پھر خود لو وارد سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا " سینے ، صاحب، یہ لوگ معاملے کو بالکل نہیں سمجھتے ، میں آپ کے لیے اسے لمحہ بھر میں سلجھا دوں گا ۔" یہ کہتے ہوئے اس نے بھاری لٹھ ( ڈنڈا) اُٹھائی جس پر لو ہے کے کڑے پڑھے ہوئے تھے، اور ایک اونٹ کو رسید کیا ، جو جنگلی آلوچے کے درخت کے پتے کھا رہا تھا۔ بے جس جانور بمشکل اس ضرب کو محسوس کرتے ہوئے محض ایک یا دو قدم آگے بڑھ گیا۔

 

1.At once Richard shouted at the cookboy. Old Stephen yelled at the houseboy. The cookboy ran to beat the old ploughshare, hanging from a tree branch, that was used to summon labourers at moments of crisis. The houseboy ran off to the store to collect tin cans, any old bit of metal. The farm was ringing with the clamour of the gong; and they could see the labourers come pouring out of the compound, pointing at the hills and shouting excitedly. Soon they had all come up to the house, and Richard and old Stephen were giving them orders-hurry, hurry, hurry.

ترجمہ: رچرڈ نے فوراً باورچی کو آواز دی۔ بوڑھے سٹیفن نے گھر کے ملازم کو پکارا، باورچی درخت کی شاخ سے متعلق پرانے مل کے پھالے کو بچانے کے لیے دوڑا۔ یہ پھالا ہنگامی حالات میں مزدوروں کو بلانے کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ طازم ٹین کے ڈبے اور دھات کا کوئی پرانا ٹکڑا لینے کے لیے سٹور کی طرف بھاگا ۔ فارم ( پھالے کی ) ٹن ٹن سے گونج رہا تھا اور وہ مزدوروں کو احاطے سے اُٹھ اُٹھ کر آتے دیکھ سکتے تھے ، جو پہاڑوں کی جانب اشارے کر رہے تھے اور جوش و خروش سے چلا رہے تھے ۔ جلد ہی وہ سب اس مکان پر پہنچ چکے تھے ۔ رچرڈ اور بوڑھا سٹیفن انہیں احکامات دے رہے تھے : " جلدی کرد، جلدی کرد، جلدی کرو "

2. And off they ran again, the two white men with them and in a few minutes Margaret could see the smoke of fires rising from all around the farmlands. Piles of wood and grass had been prepared there. There were seven patches of bared soil, yellow colour and pink, where the new mealies were just showing, making a film of bright green; and around each drifted up thick clouds of smoke.

ترجمہ: اور وہ دوبارہ بھاگ کھڑے ہوئے دونوں گورے بھی ان کے ساتھ تھے اور چند ہی لمحوں میں مارگریٹ کھیتوں کے ہر طرف آگ کا دھواں اٹھتے ہوئے دیکھ سکتی تھی۔ وہاں لکڑی اور گھاس کے ڈھیر لگائے جاچکے تھے۔ وہاں سایت قطعات (کھیت) ایسے تھے جہاں زمین نظر آرہی تھی ، اُن کی رنگت پیلی اور گلابی تھی جہاں ابھی ابھی مکئی کی کونپلیں دکھائی دینے لگی تھیں ۔ جنہوں نے (زمین پر) ایک صاف شفاف پرت بنادی تھی ۔ جب کہ ہر ایک کھیت کے گرد دھوئیں کے گھنے بادل تیر رہے تھے۔

3.The air was darkening. A strange darkness, for the sun was blazing-it was like the darkness of a veldt fire, when the air gets thick with smoke. The sunlight comes down distorted, a thick, hot orange. Oppressive it was, too, with the heaviness of a storm. The locusts were coming fast. Now half the sky was darkened. Behind the reddish veils in front, which were the advance guards of the swarm, the main swarm showed in dense black cloud, reaching almost to the sun itself.

ترجمہ: ہوا تاریک ہو رہی تھی۔ ایک عجیب اندھیرا تھا، کیونکہ سورج چمک رہا تھا - یہ آگ کے اندھیرے کی طرح تھا، جب ہوا دھوئیں سے گاڑھا ہو جاتی ہے۔ سورج کی روشنی مسخ ہو کر نیچے آتی ہے، ایک موٹی، گرم نارنجی۔ طوفان کی شدت کے ساتھ یہ بھی جابرانہ تھا۔ ٹڈیاں تیزی سے آرہی تھیں۔ اب آدھا آسمان اندھیرا ہو چکا تھا۔ سامنے سرخی مائل پردوں کے پیچھے، جو بھیڑ کے پیشگی محافظ تھے، مرکزی بھیڑ گھنے سیاہ بادلوں میں دکھائی دے رہا تھا، جو تقریباً سورج تک پہنچ رہا تھا۔

 

4. Margaret was wondering what she could do to help. She did not know. Then up came old Stephen from the lands. "We're finished, Margaret, finished! Those beggars can eat every leaf and blade off the farm in half an hour! And it is only early afternoon-if we can make enough smoke, make enough noise till the sun goes down, they'll settle somewhere else perhaps...." And then: "Get the kettle going. It's thirsty work, this."

ترجمہ: مارگریٹ سوچ رہی تھی کہ وہ اُن کی مدد کرنے کے لیے کیا کر سکتی ہے۔ وہ نہیں جانتی تھی ( کہ اُن کی مدد کیسے کرے) پھر بوڑھا سٹیفن کھیتوں سے (واپس) آگیا۔ ہم برباد ہو گئے مارگریٹ ! ہم تباہ ہو گئے۔ یہ (نڈیاں) بھکاری آدھے گھنٹے میں کھیت کے تمام پتے پتیاں چٹ کر سکتے ہیں، اور یہ تو ابھی سہ پہر کا آغاز ہے اگر ہم سورج غروب ہونے تک کافی دھواں اور (ٹین کے ڈبوں سے خوب شور و غوغا پیدا کرتے رہیں تو شاید وہ کہیں اور ٹھکانہ کر لیں۔۔۔۔ " اور پھر طبل ( نقارہ ) بجاتے رہو۔ یہ پیاس لانے والا ( محنت طلب) کام ہے۔ یہ کام

5.  Looking out, all the trees were queer and still, clotted with insects, their boughs weighed to the ground. The earth seemed to be moving, locusts crawling everywhere, she could not see the lands at all, so thick was the swarm. Toward the mountains it was like looking into driving rain-even as she watched, the sun was blotted out with a fresh onrush of them. It was a half-night, a perverted blackness. Then came a sharp crack from the bush-a branch had snapped off. Then another. A tree down the slope leaned over and settled heavily to the ground. Through the hail of insects a man came running.

ترجمہ: اُس نے نظر دوڑائی ، اُسے تمام درخت عجیب اور ساکت دکھائی دیئے ، جن پر کیڑوں کے بے ترتیب کچھے لیٹے ہوئے تھے اور ٹڈیوں کے بوجھ سے ان کے شہنے زمین کو چھورہے تھے۔ زمین حرکت کرتی (رینگتی) نظر آئی تھی ، ہر جگہ ٹڈیاں رینگ رہی تھیں ، ٹڈیوں کا اسقدر انبوہ کثیر ( گھنا لشکر ) تھا کہ اُسے زمین کھیت بالکل نظر نہیں آ رہی تھی۔ پہاڑوں کی طرف دیکھنا ایسا تھا جیسے بارش کی زور دار بوچھاڑ دیکھ رہے ہوں۔ یہاں تک کہ اُس نے دیکھا کہ اُن کی تازہ یلغار سے سورج دھندلا گیا تھا۔ پھر جھاڑی سے ایک تیز شگاف آیا - ایک شاخ ٹوٹ گئی تھی۔ پھر دوسرا۔ ڈھلوان سے نیچے ایک درخت ٹیک لگا کر زمین پر بہت زیادہ جم گیا۔ کیڑوں کے اولوں سے ایک آدمی دوڑتا آیا۔

6."The main swarm isn't settling. They are heavy with eggs. They are looking for a place to settle and lay. If we can stop the main body settling on our farm, that's everything. If they get a chance to lay their eggs, we are going to have everything eaten flat with hoppers later on." He picked a stray locust off his shirt and split down with his thumbnail - it was clotted inside with eggs. "Imagine that multiplied by millions. You ever seen a hopper swarm on the march? Well, you're lucky."

ترجمہ: "(ٹڈیوں کا) بڑا لشکر (ابھی تک) ٹھکانہ نہیں بنا رہا۔ وہ انڈوں سے فربہ ہیں۔ وہ آباد ہونے اور بچھانے کے لیے جگہ تلاش کر رہے ہیں۔ اگر ہم اپنے فارم میں مرکزی جسم کو بسنے سے روک سکتے ہیں، تو یہی سب کچھ ہے۔ اگر انہیں اپنے انڈے دینے کا موقع ملے۔ ، ہم بعد میں ہاپروں کے ساتھ ہر چیز کو فلیٹ کھائیں گے۔" اس نے اپنی قمیض سے ایک آوارہ ٹڈی اٹھائی اور اپنے تھمب نیل سے الگ ہو گئی - اس کے اندر انڈوں سے جما ہوا تھا۔ "تصور کیجیے کہ اس کو لاکھوں سے ضرب دیا گیا ہے۔ آپ نے کبھی مارچ میں ہاپر کا بھیڑ دیکھا ہے؟ ٹھیک ہے، آپ خوش قسمت ہیں۔"

7."For the Lord's sake," said Margaret angrily, still half-crying, "what's here is bad enough, isn't it?" For although the evening air was no longer black and thick, but a clear blue, with a pattern of insects whizzing this way and that across it, everything else - trees, buildings, bushes, earth-was gone under the moving brown masses.

ترجمہ: "خدا کے واسطے مارگریٹ نے کسی قدر غصے سے چلاتے ہوئے کہا ، جو کچھ ہوا ہے کافی بُرا ہے، کیا نہیں ہے؟" کیونکہ اگر چہ شام کو فضا سیاہ اور بوجھل نہ تھی بلکہ واضح نیلی تھی، جہاں ٹڈیاں ایک خاص ترتیب میں ادھر اُدھر بھن بھناتی پھر رہی تھیں۔ باقی ہر چیز در تخت ، عمارتیں ، جھاڑیاں، زمین متحرک بھورے ( کیڑوں کے ) ہجوم کے نیچے ڈھکی ہوئی تھیں۔

8. But Margaret preferred not even to think of them. After the midday meal the men went off to the lands. Everything was to be replanted. With a bit of luck another swarm would not come traveling down just this way. But they hoped it would rain very soon, to spring some new grass, because the cattle would die otherwise - there was not a blade of grass left on the farm.

ترجمہ: لیکن مارگریٹ نے اُن کے بارے میں نہ سوچنے کو ترجیح دی دوپہر کے کھانے کے بعد مرد کھیتوں کو چلے گئے ۔ ہر چیز از سر نوع آگا نا تھی ۔ اگر قسمت نے تھوڑا سا ساتھ دیا تو کوئی ہونے کی امید تھی ، بصورت دیگر مویشی مرجائیں گے ۔ کھیت میں اور ٹڈی دل اس راستے پر سفر کرتے ہوئے نہیں آئے گا۔ لیکن تھوڑی نئی گھاس اُگنے کے لیے انہیں بہت جلد بارش گھاس کا ایک تنکا تک نہ بچا تھا۔

9.As for Margaret, she was trying to get used to the idea of three or four years of locusts. Locusts were going to be like a bad weather, from now on, always imminent. She felt like a survivor after war-if this devastated and mangled countryside was not ruin, well, what then was ruin?

ترجمہ: جہاں تک مارگریٹ کا تعلق ہے، وہ تین یا چار سال کے ٹڈی دل کے خیال کی عادت ڈالنے کی کوشش کر رہی تھی۔ ٹڈی دل خراب موسم کی طرح ہونے والی تھی، اب سے، ہمیشہ آسنن۔ وہ جنگ کے بعد ایک زندہ بچ جانے والی کی طرح محسوس کرتی تھی- اگر یہ تباہ حال اور تباہ شدہ دیہی علاقہ برباد نہیں تھا، تو پھر بربادی کیا تھی؟

 

1.I am not unmindful that some of you have come here out of great trials and tribulations. Some of you have come fresh from narrow jail cells. Some of you have come from the areas where your quest for freedom left you battered by the storms of persecution and staggered by the winds of police brutality. You have been the veterans of creative suffering. Continue to work with the faith that unearned suffering is redemptive.

 

ترجمہ: میں اس بات سے بے خبر نہیں ہوں کہ آپ میں سے کچھ بڑی آزمائشوں اور مصیبتوں سے جھیل کر یہاں آئے ہیں۔ آپ میں سے کچھ جیل کی تنگ کوٹھڑیوں سے تازہ دم آئے ہیں۔ آپ میں سے کچھ ان علاقوں سے آئے ہیں جہاں آپ کی آزادی کی جدوجہد نے آپ کو ظلم و ستم کے طوفانوں اور پولیس کی بربریت کی ہواؤں سے لڑکھڑا کر چھوڑ دیا۔ آپ تخلیقی مصائب کے تجربہ کار رہے ہیں۔ اس یقین کے ساتھ کام جاری رکھیں کہ سزا بے جرم و خطا باعث تطہیر روح ہے۔

2.I have a dream that one day even the state of Mississippi, a desert state sweltering with the heat of injustice and oppression, will be transformed into an oasis of freedom and justice. I have a dream that my four little children will one day live in a nation where they will not be judged by the colour of their skin but by the content of their character.

ترجمہ: میرا یہ خواب ہے کہ ایک دن یہاں تک کہ مسس سپی کی ریاست ۔۔۔ جو کہ نا انصافی اور ظلم کی حدت میں تپتی ہوئی اُجاڑ ریاست ہے۔۔۔ آزادی اور انصاف کے نخلستان میں تبدیل ہو جائے گی۔ میرا یہ خواب ہے کہ میرے چار تھے بچے ایک دن ایک ایسی قوم میں زندگی بسر کریں گے جہاں انہیں ان کی جلد کی رحمت کے اعتبار سے نہیں بلکہ ان کے کردار کے جو ہر ( کی خوبیوں) سے پرکھا جائے گا۔

 

3.I have a dream that one day the state of Alabama, whose governor's lips are presently dripping with the words of interposition and nullification, will be transformed into a situation where little black boys and black girls will be able to join hands with little white boys and white girls and walk together as sisters and brothers. I have a dream today. I have a dream that one day every valley shall be exalted, every hill and mountain shall be made low, the rough places will be made plains, and the crooked places will be made straight, and the glory of the Lord shall be revealed, and all flesh shall see it together.

ترجمہ: میرا ایک خواب ہے کہ ایک دن ایلا نیما کی ریاست ، جس کے گورز کے لبوں سے اس وقت دخل اندازی اور تنسیخ کے الفاظ ٹپک رہے ہیں ۔ ایک ایسی حالت میں ڈھل جائے گی جہاں چھوٹے سیاہ فام لڑکے اور لڑکیاں، سفید فام لڑکوں اور لڑکیوں کے ہاتھ پکڑے بہنوں اور بھائیوں کی طرح باہم ملنے کے قابل ہو جائیں گے۔ میں نے آج ایک خواب دیکھا ہے۔ میں نے ایک خواب دیکھا ہے کہ ایک دن ہر وادی کو بلند کیا جائے گا، ہر پہاڑی اور پہاڑ کو نیچا کر دیا جائے گا، کچے مقامات کو میدان بنا دیا جائے گا، اور ٹیڑھی جگہوں کو سیدھا کر دیا جائے گا، اور رب کا جلال ظاہر ہو گا۔ تمام انسان اسے ایک ساتھ دیکھیں گے۔

4.This is our hope. This is the faith with which I return to the South. With this faith we will be able to hew out of the mountain of despair, a stone of hope. With this faith we will be able to transform the jangling discords of our nation into a beautiful symphony of brotherhood. With this faith we will be able to work together, to pray together, to struggle together, to go to jail together, to stand up for freedom together, knowing that we will be free one day. This will be the day when all of us will be able to sing with new meaning.

ترجمہ: یہ ہماری امید ہے۔ یہ وہ ایمان ہے جس کے ساتھ میں جنوب کی طرف لوٹتا ہوں۔ اس یقین کے ساتھ ہم مایوسی کے پہاڑ سے، امید کے پتھر کو تراش سکیں گے۔ اس یقین کے ساتھ ہم اپنی قوم کے جنگی جھگڑوں کو بھائی چارے کی خوبصورت سمفنی میں بدل سکیں گے۔ اس ایمان کے ساتھ ہم مل کر کام کر سکیں گے، مل کر نماز پڑھ سکیں گے، ایک ساتھ جدوجہد کر سکیں گے، ایک ساتھ جیل جائیں گے، ایک ساتھ آزادی کے لیے کھڑے ہو سکیں گے، یہ جانتے ہوئے کہ ہم ایک دن آزاد ہوں گے۔ یہ وہ دن ہوگا جب ہم سب نئے معنی کے ساتھ گا سکیں گے۔

 

5. When we let freedom ring, when we let it ring from every village and every hamlet, from every state and every city, we will be able to speed up that day when all of us, black men and white men, will be able to join hands and sing in the words of the old Negro spiritual, "Free at last! Free at last! Thank God, we are free at last!"

ترجمہ: جب ہم آزادی کی گھنٹی بجنے دیں گے، جب ہم اسے ہر گاؤں، ہر بستی، ہر ریاست اور ہر شہر سے بجنے دیں گے، ہم اس دن کو تیز کر سکیں گے جب ہم سب، سیاہ فام اور سفید فام اس میں شامل ہو جائیں گے۔ ہاتھ اور بوڑھے نیگرو روحانی کے الفاظ میں گانا، "آخر میں آزاد! آخر کار آزاد! خدا کا شکر ہے، ہم آخر کار آزاد ہیں!"

 

1.One dollar and eighty-seven cents. That was all. She had put it aside, one cent and then another and then another, in her careful buying of meat and other food. Della counted it three times. One dollar and eighty-seven cents. And the next day would be Christmas. There was nothing to do but fall on the bed and cry. So Della did it. Only $1.87 to buy a gift for Jim. Her Jim. She had had many happy hours planning something nice for him. Something nearly good enough. Something almost worth the honor of belonging to Jim.

ترجمہ: ایک ڈالر اور ستاسی سینٹ ۔ سب کچھ (سب اثاثہ ساری جمع پوچی) یہی تھا۔ اس نے گوشت اور دیگر اشیائے خورد و نوش کی محتاط خریداری میں سے ایک ایک پائی پس انداز کر کے یہ اکٹھے کئے تھے ۔ ڈیلا نے اسے (رقم کو) تین بارشمار کیا ایک ڈالر اور ستاسی سینٹ۔ اور اگلے روز کرسمس کا تہوار تھا۔ بستر پر گر پڑنے اور رو دینے کے سواء کرنے کو کچھ نہ تھا کچھ نہیں ہو سکتا تھا۔ لہذا ڈیلا نے ہی کیا ۔ جم کے لیے تحفہ خریدنے کی خاطر صرف 1.87 ڈالر اس کا (اپنا) جم ۔ اس کے لیے کسی عمدہ چیز (کے حصول) کی سوچ بچار میں اس نے کئی پر لطف گھنٹے گزار دیے تھے۔ قریب قریب خاصی اچھی چیز ۔ جم سے نسبت کا اعزاز پانے کے اہل کوئی چیز۔

2. The James Dillingham Youngs were very proud of two things which they owned. One thing was Jim's gold watch. It had once belonged to his father. And, long ago, it had belonged to his father's father. The other thing was Della's hair. If a queen had lived in the rooms near theirs, Della would have washed and dried her hair where the queen could see it. Della knew her hair was more beautiful than any queen's jewels and gifts. If a king had lived in the same house, with all his riches, Jim would have looked at his watch every time they met. Jim knew that no king had anything so valuable.

ترجمہ: جیمز ڈلنگھم ینگز کو دو چیزوں پر بہت فخر تھا جن کی وہ ملکیت تھی۔ ایک چیز جم کی سونے کی گھڑی تھی۔ یہ کبھی اس کے باپ کا تھا۔ اور، بہت پہلے، یہ اس کے والد کے والد کا تھا. دوسری چیز ڈیلا کے بال تھے۔ اگر کوئی ملکہ ان کے قریب کے کمروں میں رہتی تو ڈیلا اپنے بالوں کو دھو کر خشک کرتی جہاں ملکہ اسے دیکھ سکتی تھی۔ ڈیلا جانتی تھی کہ اس کے بال کسی بھی ملکہ کے زیورات اور تحائف سے زیادہ خوبصورت ہیں۔ اگر کوئی بادشاہ اپنی تمام دولت کے ساتھ ایک ہی گھر میں رہتا تو جم جب بھی ان سے ملتا تو اپنی گھڑی کو دیکھتا۔ جم جانتا تھا کہ کسی بادشاہ کے پاس اتنی قیمتی چیز نہیں تھی۔

3. She found it at last. It surely had been made for Jim and for no one else. There was no other like it in any of the shops, and she had looked in every shop in the city. It was a gold watch chain, very simply made. Its value was in its rich and pure material. Because it was so plain and simple, you knew that it was very valuable. All good things are like this. It was good enough for the watch. As soon as she saw it, she knew that Jim must have it. It was like him. Quietness and value-Jim and the chain both had quietness and value. She paid twenty-one dollars for it. And she hurried home with the chain and eighty-seven cents.

ترجمہ: اس نے آخر کار اسے باہی لیا ، یقیناً یہ جم کے لیے بنا کی گئی تھی کسی اور کے لیے ( ہر گز) نہیں ۔ دوسری کسی دکان میں اس جیسی کوئی چیز نہیں تھی اور اُس نے شہر کی ہر دکان کو چھان مارا تھا۔ یہ بہت سادگی سے تیار کردہ طلائی گھڑی کی چین (زنجیری) تھی۔ اس کی قدر و قیمت اس کے خالص اور اعلیٰ مواد میں مضمر تھی ۔ چونکہ یہ بہت غیر مرصع اور سادہ تھی اس لیے یہ بہت قیمتی تھی۔ سب اچھی چیزیں ایسی ہوتی ہیں۔ گھڑی کے لیے یہ بالکل مناسب تھی۔ جونہی اُس نے اسے دیکھا اسے معلوم ہو گیا کہ جم کو لازماً یہی ملنی چاہیے یہ (ہو بہو ) اس جیسی تھی ۔ جم اور چین دونوں سادگی اور قدروقیمت کے حامل تھے۔ اس نے اس کے اکیس ڈالر ادا کیے۔ " چین اور ( بقایا ) بستاسی سینٹ کے ساتھ وہ فورا گھر لوٹ آئی۔

4. With that chain on his watch, Jim could look at his watch and learn the time anywhere he might be. Though the watch was so fine, it never had a fine chain. He sometimes took it out and looked at it only when no one could see him do it. When Della arrived home, her mind quietened a little. She began to think more reasonably. She started to try to cover the sad marks of what she had done. Love and large- hearted giving, when added together, can leave deep marks. It is never easy to cover these marks, dear friends--never easy.

ترجمہ: اس چین کے ساتھ اُس کی گھڑی ، جم اپنی گھڑی کو دیکھ سکے گا اور وہ نہیں بھی ہوگا اُسے وقت کا پتہ چل جائے : گا۔ اگر چہ گھڑی بہت نفیس تھی مگر اسے عمدہ چین بھی نصیب نہ ہوئی تھی ۔ وہ کبھی کبھار اسے نکالتا تھا اور صرف اسی وقت اس کو دیکھ لیتا تھا جب ایسا کرتے ہوئے کوئی اسے دیکھ نہیں رہا ہوتا تھا۔ جب ڈیلا گھر پہنچی تو اس کا دماغ تھوڑا سا ساکت ہو گیا۔ وہ مزید معقولیت سے سوچنے لگی۔ وہ اپنے کیے کے دکھ بھرے نشانات چھپانے کی کوشش کرنے لگی۔ محبت اور بڑے دل سے دینا، جب ایک ساتھ شامل کیا جائے تو گہرے نشان چھوڑ سکتے ہیں۔ ان نشانات کا احاطہ کرنا کبھی بھی آسان نہیں ہوتا، عزیز دوستو - کبھی بھی آسان نہیں۔

5. Jim was never late. Della held the watch chain in her hand and sat near the door where he always entered. Then she heard his steps in the hall and her face lost color for a moment. She often said little prayers quietly, about simple everyday things. And now she said: "Please God, make him think I'm still pretty."

ترجمہ: جم کبھی دیر نہیں کرتا تھا۔ ڈیلا نے ہاتھ میں گھڑی کی چین پکڑی اور دروازے کے پاس بیٹھ گئی جہاں سے وہ ہمیشہ داخل ہوتا تھا۔ پھر اس نے ہال میں اس کے قدموں کی آواز سنی اور ایک لمحے کے لیے اس کے چہرے کا رنگ اڑ گیا۔ وہ اکثر روزمرہ کی سادہ چیزوں کے بارے میں خاموشی سے چھوٹی چھوٹی دعائیں کہتی تھی۔ اور اب اس نے کہا: "خدا کی مہربانی، اسے یہ سمجھائے کہ میں اب بھی خوبصورت ہوں۔"

6.The door opened and Jim stepped in. He looked very thin and he was not smiling. Poor fellow, he was only twenty-two- and with a family to take care of! He needed a new coat and he had nothing to cover his cold hands. Jim stopped inside the door. He was as quiet as a hunting dog when it is near a bird. His eyes looked strangely at Della, and there was an expression in them that she could not understand. It filled her with fear. It was not anger, nor surprise, nor anything else she had been ready for. He simply looked at her with a strange expression on his face.

 

ترجمہ: دروازہ کھلا اور جم اندر داخل ہوا، وہ بہت پتلا لگ رہا تھا اور وہ مسکرا نہیں رہا تھا۔ غریب ساتھی، وہ صرف بائیس سال کا تھا- اور دیکھ بھال کے لیے ایک خاندان کے ساتھ! اسے ایک نئے کوٹ کی ضرورت تھی اور اس کے پاس اپنے ٹھنڈے ہاتھوں کو ڈھانپنے کے لیے کچھ نہیں تھا۔ وہ دروازے سے اندر ( آکر ) رک گیا۔ بالکل شکاری کتے کی طرح چپ چاپ جب وہ پرندے کے قریب ہو جاتا ہے۔ اس کی نظریں عجیب انداز سے ڈیلا کو دیکھ رہی تھیں اور ان میں ایسا تاثر تھا جسے وہ مجھ نہیں پا رہی تھی ۔ اس نے اسے خوفزدہ کر دیا ۔ نہ یہ غصہ تھا نہ حیرت ۔ نہ ہی کوئی ایسی چیز جس کے لیے وہ تیار کی۔ چہرے پر عجیب تاثر کے ساتھ وہ بس اسے دیکھتا رہا۔

7.Jim folded his arms before him. For ten seconds let us look in another direction. Eight dollars a week or a million dollars a year-how different are they? Someone may give you an answer, but it will be wrong. The Magi brought valuable gifts, but that was not among them. My meaning will be explained soon.

ترجمہ: جم نے اس کے سامنے بازو جوڑ دئیے۔ دس سیکنڈ کے لیے آئیے کسی اور سمت دیکھتے ہیں۔ آٹھ ڈالر ایک ہفتے یا ایک ملین ڈالر ایک سال - وہ کتنے مختلف ہیں؟ کوئی آپ کو جواب دے سکتا ہے، لیکن یہ غلط ہوگا۔ مجوسی قیمتی تحائف لائے، لیکن وہ ان میں سے نہیں تھا۔ میرا مطلب جلد ہی بیان ہو جائے گا۔

8. For there lay the combs-the combs that Della had seen in a shop window and loved for a long time. Beautiful combs, with jewels, perfect for her beautiful hair. She had known they cost too much for her to buy them. She had looked at them without the least hope of owning them. And now they were hers, but her hair was gone.

ترجمہ: وہاں کنگھی رکھی ہوئی تھی - وہ کنگھی جو ڈیلا نے دکان کی کھڑکی میں دیکھی تھی اور بہت دیر تک اسے پسند تھی۔ زیورات کے ساتھ خوبصورت کنگھی، اس کے خوبصورت بالوں کے لیے بہترین ہے۔ وہ جانتی تھی کہ انہیں خریدنے کے لیے ان کی قیمت بہت زیادہ ہے۔ اس نے ان کے مالک ہونے کی کم سے کم امید کے بغیر ان کی طرف دیکھا تھا۔ اور اب وہ اس کے تھے، لیکن اس کے بال ختم ہو چکے تھے۔

9.The Magi, as you know, were wise men-wonderfully wise men-who brought gifts to the newborn Christ-child. They were the first to give Christmas gifts. Being wise, their gifts were doubtlessly wise ones. And here I have told you the story of two children who were not wise. Each sold the most valuable thing he owned in order to buy a gift for the other. But let me speak the last word to the wise of these days: Of all who give gifts, these two were the wisest: Of all who give and receive gifts, such as they are the most wise. Everywhere they are the wisest ones. They are the Magi.

ترجمہ: آپ جانتے ہیں مے جائی جو نو مولود تھے عیسی (علیہ السلام) کے لیے مجھے لاتے تھے دانا آدمی تھے حیرت انگیز حد تک دانا آدمی ۔ کرسمس کے تھے پیش کرنے والے سب سے پہلے آدمی وہی تھے۔ چونکہ وہ دانا تھے ان کے مجھنے ( بھی ) بلاشبہ حسب حال / شان دار تھے ۔ اور میں نے تمہیں دو بچوں کی کہانی بتائی ہے جو دانا نہ تھے۔ ایک دوسرے کے لیے تحفہ خریدنے کی خاطر ہر ایک نے اپنی انتہائی قیمتی چیز بیچ دی۔ مگر مجھے آج کے داتا لوگوں سے آخری بات کہہ لینے دیں۔ جو لوگ تھے دیتے ہیں یہ دونوں ان سب سے زیادہ دانا ہیں۔ جولوگ اس جیسے تھے دیتے ہیں اور وصول کرتے ہیں وہ اُن سب سے زیادہ دانا ہیں۔ وہ ہر مقام پر دانا ہیں۔ وہ جسے جاتی ہیں۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

1.BEFORE HIS MARRIAGE, Maulvi Abul Barkat, alias Abul, used to live in comfort, even pomp. On his head, he wore a light brown turban known as Mashadi lungi, because it originally came from Mashad in Iran. The gilded tip of his cap used to shine brightly above the turban. He always carried a walking stick, a sort of scepter with decorative bands of brass and gilt. For his hair, he used fragrant oil. Its sweet pungent smell lingered in the village lanes whenever he walked through them.

 

ترجمہ: اپنی شادی سے پہلے مولوی ابو البرکات المعروف ابول آرام دہ بلکہ ٹھاٹھ باٹ کی زندگی بسر کیا کرتے تھے ۔ وہ سر پر ہلکے بادامی رنگ کی پگڑی باندھتے تھے جسے مشہدی لنگی کہتے ہیں کیونکہ یہ اصل میں ایران کے شہر مشہد سے آئی تھی۔ پگڑی سے اوپر نکلی کلاه ( ٹوپی ) کی مطلا (سنہری) چوٹی خوب چپکتی رہتی ھی۔ وہ ہمیشہ ہاتھ میں عصا (چھڑی) لیے چلتے تھے، جو پیتل کی اور شہری سجاوٹی پتریوں سے آراستہ ایک قسم کا شاہی عصا تھا۔ وہ اپنے بالوں میں خوشبو دار تیل استعمال کیا کرتے تھے ۔ جب کبھی وہ گاؤں کی گلیوں میں سے گزرتے تو اُس کی خوشگوار تیز مہک وہاں پھیلی رہتی۔

 

2.Every Eid, after his sermon, whenever the cotton bag containing from 150 to 200 rupees collected from the devotees happened to fall with a thud, he distributed 40 to 50 rupees in the presence of the worshippers among the needy and the poor of the village. After each such act, he used to say: "Please don't pray for me. Remember the Benevolent Almighty Allah. If He creates insects in stones, He supplies their food there too.

ہر عید کے خطبے کے بعد ، عقیدت مندوں سے اکٹھے کئے گئے ڈیڑھ سو، دو سو روپے کی رقم کی تھیلی دهب ( کی آواز ) سے اُس کے سامنے گرتی وہ چالیس ، پچاس روپے نمازیوں کی موجودگی میں گاؤں کے ضرورت مندوں اور غریبوں میں بانٹ دیتا۔ ہر ایسے عمل کے بعد وہ کہا کرتے تھے، "براہ کرم مجھے دعا ئیں نہ دو۔ اللہ رب العزت کو یاد کرو۔ اگر وہ پتھروں میں کیڑے مکوڑے پیدا کرتا ہے تو ان کی خوراک بھی وہیں مہیا کرتا ہے۔

3. If it were possible to get the necessities of life from the heavens through prayers, Maulvi Abul would have prayed to Allah for a pair of shoes for his Umda, the youngest in the family. At night he consulted his wife. But instead of replying, she silently lifted a corner of the quilt to expose Umdatunnisa's small, bare feet. Seeing those dainty feet, Maulvi Abul burst into tears like a child.

ترجمہ: اگر ضروریات زندگی کا دُعا کے ذریعے عرش سے حصول ممکن ہوتا تو مولوی ابول اپنے کنبے کی سب سے چھوٹی بیٹی عمدہ کے جوتوں کے لیے خدا سے دعا کرتے ۔ رات کو اُنہوں نے اپنی بیوی سے مشورہ کیا۔ لیکن جواب دینے کی بجائے اس نے عمدۃ النساء کے چھوٹے چھوٹے ننگے پاؤں دکھانے کے لیے خاموشی سے رضائی کا کو نہ اوپر اٹھا دیا۔ وہ کوئل ( نازک) پاؤں دیکھ کر مولوی ابول بچے کی طرح آنسو بہانے لگا ( پھوٹ پھوٹ کر رو دیا ) ۔

4. When Mehrun reached the age of 14, Maulvi Abul's prayers became intense and prolonged. During Ramadan, he led the nightly tarawih prayers as usual. But the same Maulvi Abul who never had made a single mistake, began straying from one Surah of the Holy Quran to another. Sometimes, unconsciously, he repeated the same chapter twice in the same part of prayer.

ترجمہ: جب مہرون 14 سال کی عمر کو پہنچی تو مولوی ابول کی دعائیں شدید اور طول پکڑ گئیں۔ رمضان المبارک میں آپ نے معمول کے مطابق رات کو تراویح کی نماز پڑھائی۔ لیکن وہی مولوی ابول جس نے کبھی ایک غلطی نہیں کی تھی، قرآن پاک کی ایک سورت سے دوسری سورت کی طرف بھٹکنے لگے۔ بعض اوقات، لاشعوری طور پر، اس نے نماز کے ایک ہی حصے میں ایک ہی باب کو دو بار دہرایا۔

 

5.Conscious of the ever increasing responsibilities of her husband, Zaibunnisa too had started teaching young girls of the village the Holy Quran. On Thursday, when each of the girls brought a small portion of sugar on bread, Zaibunnisa would arrange for at least two baskets. These small baskets were used to store morsels of home baked bread.

ترجمہ: اپنے خاوند کی زور افزوں ذمہ داریوں سے باخبر زیب النساء نے بھی گاؤں کی ننھی بچیوں کو قرآن مجید پڑھانا شروع کر دیا تھا۔ جب جمعرات کو ہر لڑکی روٹی (وظیفوں) پر تھوڑی سی چینی رکھ کر لاتی، تو زیب النساء اُن کے لیے دوٹو کر یوں کا انتظام کر لیتی۔ یہ چھوٹی ٹوکریاں گھر کی پکی روٹیوں کے ٹکڑے جمع کرنے کے لیے استعمال ہوتی تھیں۔

6.Maulvi Abul was caught in the whirl of life. Time had not been kind to him. The hair around his temples had become silvery white. The grip of his teeth on his gums had for long been loose. But his voice remained resonant. However, sometimes that too quivered.

ترجمہ: مولوی ابول زندگی کے چکر میں پھنس گئے۔ وقت اس پر مہربان نہیں تھا۔ اس کے منڈیر کے گرد کے بال چاندی کے سفید ہو چکے تھے۔ اس کے مسوڑھوں پر دانتوں کی گرفت کافی دیر سے ڈھیلی پڑی تھی۔ لیکن اس کی آواز گونجتی رہی۔ تاہم، کبھی کبھی وہ بھی کانپ جاتا ہے.

 

7.He was the only son of a Haafiz. After the death of his father, Khudayar, tried top follow his father's footsteps. When he was about 16, he went away to the city, leaving his old mother behind. Later they learnt that he had worked in the house of a head clerk, after which he had managed to open a small shop on a footpath where he began selling cut pieces. After saving some money and gaining experience in the business, he returned to the village. He then begged Maulvi Abul to inaugurate and bless his shop by becoming his first customer.

ترجمہ: وہ ایک حافظ کا اکلوتا بیٹا تھا۔ اپنے باپ کے انتقال کے بعد خدا یار (شمیم احمد ) نے اپنے والد کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کی۔ جب وہ قریباً سولہ برس کا ہوا تو وہ اپنی بوڑھی ماں کو چھوڑ کر شہر چلا گیا ۔ بعد میں معلوم ہوا کہ اُس نے ایک ہیڈ کلرک کے گھر میں کام کیا تھا۔ اُس کے بعد وہ فٹ پاتھ پر ایک چھوٹی سی دکان کھولنے میں کامیاب ہو گیا جہاں اُس نے (کپڑے کے ) کٹ پیس بیچنا شروع کر دیئے ۔ کچھ رقم بچانے اور کاروبار میں تجربہ حاصل کرنے کے بعد وہ واپس گاؤں آ گیا۔ پھر اس نے مولوی ابول سے اپنی دکان کا افتتاح کر نے اور خیر و برکت کے لیے پہلا گاہک بننے کی التجا کی۔

8.That day, in order not to disappoint his erstwhile disciple and his aged mother, Maulvi Abul took a momentous decision. He went to his wife and said: "Shamim Ahmed wants me to inaugurate his shop by becoming his first customer. If you agree, let us buy a piece of cloth for Mehrun's suit. In any case we will need it for her dowry. My purchase in the presence of the entire village may impress them."

ترجمہ: اُس روز اپنے سابقہ شاگرد اور اُس کی بوڑھی ماں کا دل رکھنے کے لیے مولوی ابول نے ایک بڑا فیصلہ کیا۔ وہ اپنی بیوی کے پاس گیا اور کہا، "شمیم احمد چاہتا ہے کہ میں اس کا پہلا گاہک بن کر ان کی دکان کا افتتاح کروں۔ اگر آپ اتفاق کریں تو مہران کے سوٹ کے لیے کپڑا خرید لیتے ہیں۔ بہر حال ہمیں اس کے جہیز کے لیے اس کی ضرورت تو پڑے گی ۔ پورے گاؤں کی موجودگی میں میری خریداری اُن کو متاثر کر سکتی ہے۔"

9. His words fell like a bombshell on Maulvi Abul. Suddenly he felt as if bundle after bundle of cloth from the various shelves had been falling over him. Out of 43 rupees he kept a rupee and quickly paid the rest to Shamim Ahmed.

 

ترجمہ: اس کے الفاظ مولوی ابول پر یم کی طرح گرے۔ اچانک اُسے لگا کہ مختلف خانوں میں رکھے ہوئے کپڑوں کے تھانوں کے تھان اس پر گر رہے ہیں ۔ تینتالیس روپے میں سے ایک رو پیدا اپنے پاس رکھ کر باقی رقم جلدی سے شمیم کو ادا کر دی ۔

10.           "Yes, sir, as your slave!" Shamim Ahmed blurted out in haste, "I mean, if you have no objection, I will send my mother with the marriage proposal. It will be an honour, sir, to be your son...." In his excitement, fear and confusion, he did not see the tears which had silently rolled down Maulvi Abul's cheeks. In that silence, time almost stood still for both of them. They looked dazed.

ترجمہ: "جی ہاں جناب ، بطور فرزند کے ! شمیم احمد نے جلدی سے بے دھڑک کہہ دیا ، " میرا مطلب ہے، اگر آپ کو اعتراض نہ ہو تو میں شادی کے پیغام کے ساتھ اپنی امی کو بھیج دوں ۔ آپ کا بیٹا بنا میرے لیے باعث افتخار ہوگا ۔جناب۔۔۔۔اپنے جوش، خوف اور الجھن میں اس نے وہ آنسو نہیں دیکھے جو خاموشی سے مولوی ابوال کے گالوں پر گرے تھے۔ اس خاموشی میں، وقت ان دونوں کے لیے تقریباً ساکت تھا۔ وہ ہکا بکا لگ رہے تھے۔

 

11.           Maulvi Abul sighed and wiped the tears from his eyes and his face with the loose end of his turban. In a quavering voice, he said: "O Allah, daughters are your helpless creatures!" He caught hold of Shamim Ahmed's hand and added: "They are for marriage. You are my dear disciple. Brother Hafiz Abdul Rahim's son is also my son. Come, my son, come!" And he embraced Shamim Ahmed warmly.

ترجمہ: مولوی ابول نے آہ بھری اور اپنی پگڑی کے ڈھیلے سرے سے اپنی آنکھوں اور چہرے سے آنسو پونچھے۔ لرزتی ہوئی آواز میں اس نے کہا: اے اللہ بیٹیاں تیری بے بس مخلوق ہیں! اس نے شمیم احمد کا ہاتھ پکڑ کر مزید کہا: "وہ شادی کے لیے ہیں۔ تم میرے پیارے شاگرد ہو، بھائی حافظ عبدالرحیم کا بیٹا بھی میرا بیٹا ہے۔ آؤ بیٹا، آؤ!" اور اس نے شمیم احمد کو گرمجوشی سے گلے لگایا۔

 

12.            Maulvi Abul looked first towards his eldest daughter, then towards the row of children who had appeared on the scene. They had all clustered around their sister. They looked disappointed, for he had returned empty-handed. They had to be pleased first. So he declared slowly, "Tonight, all my children will get a special treat, a little raw sugar with bread."

ترجمہ: مولوی ابول نے پہلے اپنی بڑی بیٹی کی طرف دیکھا، پھر بچوں کی صف کی طرف جو منظر پر نمودار ہوئے تھے۔ وہ سب اپنی بہن کے گرد جمع تھے۔ وہ مایوس نظر آئے، کیونکہ وہ خالی ہاتھ لوٹا تھا۔ انہیں پہلے راضی ہونا تھا۔ تو اس نے دھیرے سے اعلان کیا، "آج رات، میرے تمام بچوں کو خصوصی دعوت ملے گی، روٹی کے ساتھ تھوڑی سی کچی چینی۔"

13.           "Shamim is a good boy, sir. Please take a decision without delay. Who knows what may happen?" Saying that, he brought out a cotton bag from under his shawl and handed it over to Maulvi Abul. "This is a humble gift. Please give it to my daughter on my behalf," said Chaudhry Fateh Dad.

ترجمہ: "شمیم صاحب ایک اچھا لڑکا ہے۔ پلیز بلا تاخیر فیصلہ کر لیں۔ کون جانے کیا ہو سکتا ہے۔" یہ کہہ کر اس نے اپنی شال کے نیچے سے روئی کا تھیلا نکال کر مولوی ابوال کے حوالے کر دیا۔ "یہ ایک عاجزانہ تحفہ ہے۔ برائے مہربانی میری طرف سے میری بیٹی کو دے دیں۔" چوہدری فتح داد نے کہا۔

 

14.           Gratified and almost dazed, Maulvi Abul went back to his wife. With a thumping heart he opened the bag. Tied neatly in a large silken kerchief were a pair of gold pendants set with large, shining stones and wrapped in a hundred rupee note!

ترجمہ: مطمئن اور تقریباً چکرا کر مولوی ابول اپنی بیوی کے پاس واپس چلا گیا۔ دھڑکتے دل کے ساتھ اس نے بیگ کھولا۔ ایک بڑے ریشمی رومال میں صفائی سے بندھے ہوئے سونے کے لاکٹوں کا ایک جوڑا جو بڑے، چمکتے ہوئے پتھروں سے جڑا ہوا تھا اور سو روپے کے نوٹ میں لپٹا ہوا تھا!

15.           A few days later, the pre-marriage celebrations began. Mehrunnisa, was put in seclusion in a separate room till the auspicious day. Her hands and feet were covered with henna. The gay songs that usually accompany wedding ceremonies were not sung, for after all, this was Maulvi Abul Barkat's residence. Music of any kind could not be allowed in his house. So the village girls simply sat in a circle round the shy bride, and for several nights sang songs of love and friendship, flowers and their fragrance, and the romantic rainy season which has a special significance for young men and women in the rural Punjab. They also sang sweet songs of the excitement of union and the pangs of separation.

ترجمہ: کچھ دنوں بعد شادی سے پہلے کی تقریبات شروع ہو گئیں۔ مہرنیسہ کو شب برات تک الگ کمرے میں تنہائی میں رکھا گیا۔ اس کے ہاتھ پاؤں مہندی سے ڈھکے ہوئے تھے۔ ہم جنس پرستوں کے گیت جو عموماً شادی کی تقریبات میں گائے جاتے تھے نہیں گائے جاتے تھے، کیوں کہ آخر یہ مولوی ابوالبرکات کی رہائش تھی۔ ان کے گھر میں کسی بھی قسم کی موسیقی کی اجازت نہیں تھی۔ چنانچہ گاؤں کی لڑکیاں شرمیلی دلہن کے گرد محض بیٹھ گئیں اور کئی راتیں محبت ، دوستی، پھولوں اور اُن کی مہک اور رومانوی موسم برسات، جو دیہی پنجاب میں جوان مردوں اور جوان عورتوں کے لیے خاص اہمیت کا حامل ہوتا ہے، کے گیت گاتی رہیں۔ انہوں نے لذت وصل (ملاپ) کے سہانے تھے اور درد ہجر ( جدائی) کے گیت بھی گائے ۔

16.           On the other hand, nobody could restrain Shamim Ahmed from celebrating his marriage any way he desired. So he came to marry Mehrun amidst fireworks with musicians playing gay tunes. That night, after a lot of whispering in one comer of the house, many trunks were dragged out and opened. The next morning when the dowry was exhibited in the courtyard, the entire village was stunned by what it saw. People were not impressed much with the colourful clothes, for this was not unusual. But the jewellery! It was incredible. Some secretly believed that the Maulvi had a special amulet whose charm blessed him with secret power to get as much money as he desired from the angels.

ترجمہ: دوسری طرف کوئی بھی شمیم احمد کو اپنی مرضی کے مطابق شادی کی خوشیاں منانے سے باز نہ رکھ سکتا تھا۔ اس لیے وہ آتشبازی کے درمیان اور سازندوں کے ساتھ، جو سریلی دھنیں چھیڑے ہوئے تھے ، مہرن کو بیاہنے کے لیے آگیا۔ گھر کے ایک گوشے میں بہت کی کھسر پھسر کے بعد ، بہت سے صندوقچے گھسیٹ کر لائے گئے اور انہیں کھولا گیا۔ اگلی صبح جب صحن میں جہیز کی نمائش کی گئی تو جو گاؤں والوں نے دیکھا اُس سے پورا گاؤں ورطہ حیرت میں ڈوب گیا۔ لوگ رنگ برنگے کپڑوں سے زیادہ متاثر نہ ہوئے کیونکہ یہ کوئی غیر معمولی بات نہ تھی۔ لیکن زیورات؟ یہ نا قابل یقین تھے۔ بعض نے دل ہی دل میں یہ یقین کر لیا کہ مولوی کے پاس تعوید خاص ہے جس کے اعجاز سے (معجزہ، کرشمہ) نے اُسے (انی) باطنی قوت سے نوازا ہے کہ وہ حسب منشا ( اپنی خواہش کے مطابق ) فرشتوں سے رقم کے سکتے ہیں۔

 

17.           In the crowd, there was also a loudmouthed old hag who seemed to have other views. In a loud whisper, she pointed out that several suits in the dowry had once belonged to a woman who had died young. There were others which had been part of Zaibun's dowry. "Even the bracelets and the gold nose-ring are hers," she added with conviction. "But the gold pendants?" She raised her eyes and looked towards the heavens, as if they were a gift from there.

ترجمہ: ہجوم میں ایک اونچی آواز والا بوڑھا ہاگ بھی تھا جس کے خیالات کچھ اور ہی تھے۔ اونچی سرگوشی میں اس نے نشاندہی کی کہ جہیز میں کئی سوٹ ایک بار اس عورت کے تھے جو جوانی میں مر گئی تھی۔ کچھ اور بھی تھے جو زیبون کے جہیز کا حصہ تھے۔ "یہاں تک کہ کڑا اور سونے کی ناک کی انگوٹھی بھی اس کی ہے،" اس نے یقین کے ساتھ مزید کہا۔ "لیکن سونے کے لاکٹ؟" اس نے آنکھیں اٹھا کر آسمان کی طرف دیکھا، جیسے وہ وہاں سے تحفہ ہوں۔

 

 

18.            After the ceremonies were over, Mehrun was made to sit in a palanquin: Beautifully decorated, it was covered with a large silken cloth so that the bride could go to the bridegroom's house in strict purdah. As two sturdy villagers carried it away, Maulvi Abul walked a few steps with it. He must have cried silently for his eyes and nose were red and he looked pale. At the same time he looked at peace.

ترجمہ: تقریبات ختم ہونے کے بعد، مہرون کو پالکی میں بٹھایا گیا: خوبصورتی سے سجایا گیا، اسے ایک بڑے ریشمی کپڑے سے ڈھانپ دیا گیا تاکہ دلہن سخت پردے میں دولہے کے گھر جا سکے۔ جب دو مضبوط دیہاتی اسے لے گئے، مولوی ابول اس کے ساتھ چند قدم چل پڑے۔ وہ خاموشی سے رویا ہوگا کیونکہ اس کی آنکھیں اور ناک سرخ تھی اور وہ پیلا لگ رہا تھا۔ ساتھ ہی اس نے امن کی طرف دیکھا۔

 

19.           All these years, Maulvi Abul had two main sources of inspiration, in which he had implicit faith. The first one was Almighty Allah and after Him, Chaudhary Fatehdad. It was certainly Allah's will that sinners like Maulvi Abul and Zaibunnisa were still alive and that all the children were living and Mehrun had been married with such splendour.

ترجمہ: ان تمام سالوں میں، مولوی ابول کے پاس الہام کے دو اہم ذرائع تھے، جن میں وہ مضمر ایمان رکھتے تھے۔ سب سے پہلے اللہ تعالیٰ تھے اور ان کے بعد چوہدری فتحداد۔ یقیناً اللہ کی مرضی تھی کہ مولوی ابوالفضل اور زیب النساء جیسے گنہگار ابھی زندہ تھے اور تمام بچے زندہ تھے اور مہرون کی شادی اتنی شان و شوکت سے ہوئی تھی۔

 

1.One evening in January a well-groomed young man having walked up Davis Road to the Mall turned to Charing Cross. His hair was sleek and shining and he wore side burns. His thin moustache seemed to have been drawn with a pencil. He had put on a brown overcoat with a cream coloured half opened rose in his button hole and a green flat hat which he wore at a rakish angle. A white silk scarf was knotted at his neck. One of his hands was slipped into a pocket of his overcoat while in the other he held a short polished cane which every now and then he twirled jauntily.

 

ترجمہ: جنوری کی ایک شام ایک خوش پوش نو جوان ڈیوس روڈ سے گزر کر مال روڈ پر پہنچا اور چیئرنگ کراس کا رُخ کیا۔ اس کے بال طائم اور چمکدار تھے اور دونوں طرف قلمیں تھیں اس کی باریک موچھیں ایسی لگتی تھیں گو یا سر ے کی سلائی سے بنائی گئی ہوں۔ وہ بادامی رنگ کا اوور کوٹ پہنے ہوئے تھا جس کے کاج میں شریعتی رنگ کے گلاب کا ادھ کھیلا پھول اٹکا ہوا تھا اور سر پر ہرے رنگ کا فلیٹ ہیٹ ٹیڑھے انداز سے پہنے ہوئے تھا اور سفید سلک کا کلو بند گردن کے گرد لپٹا ہوا تھا اس کا ایک ہاتھ اوور کوٹ کی جیب میں تھا جب کہ دوسرے ہاتھ میں بید کی پالش کی ہوئی چھوٹی سی چھڑی تھامے ہوئے تھا جسے موج مستی میں آکر وہ بھی کبھی گھمانے لگتا تھا۔

2.As the evening advanced the cold became more intense. It was a cold that induced people to seek comfort in pleasure. At such times it was not only the profligate who ranged abroad, but even those who were usually content to live with their loneliness, emerged from their hide-outs to join the gaiety of the streets.

ترجمہ: جوں جوں شام ہوتی گئی سردی کی شدت میں اضافہ ہوتا گیا۔ یہ ایک سردی تھی جس نے لوگوں کو لذت میں سکون حاصل کرنے پر اکسایا۔ ایسے وقت میں نہ صرف بیرون ملک مقیم مفلوک الحال تھے، بلکہ وہ لوگ بھی جو عموماً اپنی تنہائی کے ساتھ زندگی گزارنے پر راضی ہوتے تھے، اپنے ٹھکانوں سے نکل کر گلیوں کی خوشیوں میں شامل ہوتے تھے۔

3.The young man seated on the cement bench was watching with interest the people passing on the pavement before him. Most of them were wearing overcoats which were of every kind from the astrakhan to the rough military khaki such as are found in large bundles at the secondhand clothes' shops. The overcoat the young man himself was wearing was old, but it was well cut and the material was of good quality. The lapels were stiff and the sleeves well creased. The buttons were of hom, big and shiny. The young man seemed to be very happy in it.

ترجمہ: نوجوان سیمنٹ کی بینچ پر بیٹھا اپنے سامنے فٹ پاتھ پر گزرنے والے لوگوں کو دلچسپی سے دیکھ رہا تھا۔ ان میں سے اکثر نے اوور کوٹ پہنے ہوئے تھے جو کہ قراقلی استراخان (روسی علاقہ ہے) کی نو خیز بھیٹروں کے استر سے بنی یوں والی ، گہرے رنگ کی گھنگھر ہالی پوتین ] سے لے کر خاکی کھردرے فوجی اوور کوٹ تک ہر قسم کے تھے۔ بالکل ایسے جو پرانے کپڑوں کی دکانوں پر بڑے بڑے گٹھوں میں ملتے ہیں۔ جو کوٹ نوجوان نے خود پہنا ہوا تھا ، وہ پرانا تھا۔ لیکن اُس کی کٹائی سلائی اچھی تھی اور مواد ( کپڑا وغیرہ) بھی خوب بڑھیا تھا۔ کالر خوب جیسے ہوئے تھے اور آستینوں کی کریزیں بڑی نمایاں تھیں۔ سینگ کے بنے بٹن بڑے بڑے اور چمکدار تھے۔ نوجوان اس میں من معلوم ہوتا تھا۔

4.By now it was past seven. He started off again along the Mall. An orchestra could be heard playing in one of the restaurants. Many people had collected outside. Mostly they were passers by, a few drivers of the waiting taxis and tongas, labourers and beggars. Some fruit vendors having sold their fruit were also standing around with their empty baskets. These people outside seemed to be enjoying the music more than those who sat inside, for they were listening in silence though the music was foreign.

ترجمہ: اب تک سات بج چکے تھے۔ اس نے دوبارہ مال کے ساتھ ساتھ چلنا شروع کیا۔ ریستوراں میں سے ایک میں آرکسٹرا بجاتا ہوا سنا جا سکتا تھا۔ باہر بہت سے لوگ جمع تھے۔ زیادہ تر وہ راہگیر تھے، انتظار میں کھڑی ٹیکسیوں اور ٹونگوں کے چند ڈرائیور، مزدور اور بھکاری۔ پھل بیچنے والے کچھ پھل فروش بھی خالی ٹوکریاں لے کر ادھر ادھر کھڑے تھے۔ یہ باہر کے لوگ اندر بیٹھے لوگوں سے زیادہ موسیقی سے لطف اندوز ہوتے دکھائی دے رہے تھے، کیونکہ یہ موسیقی غیر ملکی ہونے کے باوجود خاموشی سے سن رہے تھے۔

 

 

5.A few minutes later he found himself outside a large Western music shop. Without hesitation he went in. There were musical instruments of different kinds arranged on shelves around the walls. On a long table, attractively displayed, were the latest hit songs. A Spanish guitar was hanging on the wall. He examined it with the air of a connoisseur and studied the price label attached to it. Then a huge German Piano diverted his attention. Lifting the cover of the key-board he played a few notes and closed it again.

ترجمہ: چند منٹ بعد اس نے خود کو مغربی موسیقی کی ایک بڑی دکان کے باہر پایا۔ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے وہ اندر چلا گیا۔ دیواروں کے گرد شیلفوں پر طرح طرح کے موسیقی کے آلات سجے ہوئے تھے۔ ایک لمبی میز پر، پرکشش انداز میں، تازہ ترین ہٹ گانے تھے۔ دیوار پر ہسپانوی گٹار لٹکا ہوا تھا۔ اس نے ایک ماہر کی ہوا سے اس کا جائزہ لیا اور اس کے ساتھ منسلک قیمت کے لیبل کا مطالعہ کیا۔ پھر ایک بڑے جرمن پیانو نے اس کی توجہ ہٹا دی۔ کی بورڈ کا غلاف اٹھا کر اس نے چند نوٹ بجا کر دوبارہ بند کر دیے۔

6.He stopped next at a book stall. He picked up one or two magazines and after a hurried glance at the contents carefully replaced them. A few yards further on, a large Persian carpet, which was hanging outside a shop attracted his attention. The owner of the shop. wearing a long robe and a silk turban, greeted him warmly.

ترجمہ: پھر وہ ایک بک سٹال پر ڑ گا۔ اس نے ایک یا دو رسالے اُٹھائے اس کے مندرجات پر ایک طائرانہ نگاہ ڈالنے کے بعد اُنہیں بڑی احتیاط سے دوبارہ وہیں رکھ دیا۔ چند گز مزید آگے ایک بڑے ایرانی قالین نے ، جو دکان کے باہر آویزاں تھا، اُس کی توجہ کو جذب (اپنی طرف کھینچ لی ) کیا ۔ دکان کے مالک نے جو ایک لمبا سا چغہ پہنے سر پر یشمی پگڑی باندھے تھا، گرم جوشی سے اس کا استقبال کیا۔

 

7.Meanwhile a young couple who had been walking behind him passed by and went ahead of him. The youth was tall and was wearing black corduroy trousers and a leather jacket with a zip. The girl wore a floppy shalwar of white satin and a green coat. She was short and bulky. The young man was delighted to watch this spectacle and kept on walking behind them.

ترجمہ: اس دوران ایک نوجوان جوڑا جو اُس کے پیچھے پیچھے چل رہا تھا اس کے پاس سے گزر گیا اور اُس سے آئے چلا گیا۔ لڑ کا دراز قامت تھا، وہ سیاہ کورڈ رائے ڈوری نما ابھری ہوئی لکیروں والا سوتی کپڑا) کی پتلون پر زپ والی چھڑے کی جیکٹ پہنے ہوئے تھا۔ لڑکی نے سفید سائن کی ڈھیلی ڈھالی شلوار اور ہرے رنگ کا کوٹ پہنا ہوا تھا۔ وہ کوتاہ قامت (چھوٹے قد والی) اور بھاری بھر کم تھی۔ نوجوان یہ نظارہ دیکھ کر خوش ہو گیا اور ان کے پیچھے پیچھے چلنے لگا۔

 

8.When the couple had walked some hundred yards ahead of him, he hurriedly moved after them. Hardly had he reached half way across the road when a truck full of bricks came from behind like a gust of wind and crushing him down speeded off towards McLeod Road. The driver of the truck had heard a shriek and had actually for a moment slowed down, but realizing that something serious had happened, had taken advantage of the darkness and had sped away into the night.

 

ترجمہ: جب وہ جوڑا اس سے کچھ سو گز آگے چلا تو وہ جلدی سے ان کے پیچھے چلا گیا۔ مشکل سے وہ سڑک کے آدھے راستے پر پہنچا ہی تھا کہ اینٹوں سے بھرا ٹرک ہوا کے جھونکے کی طرح پیچھے سے آیا اور اسے کچلتا ہوا تیزی سے میکلوڈ روڈ کی طرف بڑھا۔ ٹرک کے ڈرائیور نے ایک چیخ سنی تھی اور درحقیقت ایک لمحے کے لیے رفتار کم کر دی تھی، لیکن یہ سمجھتے ہوئے کہ کچھ سنگین ہو گیا ہے، اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر رات کی طرف بھاگ گیا تھا۔

9.In a short while quite a large crowd had collected. A traffic inspector on his motor bike stopped. The young man was badly hurt. There was a lot of blood about and he was in a very precarious state. A car was stopped and he was loaded into it and taken to a nearby hospital. When they reached there he was just alive.

ترجمہ: تھوڑی ہی دیر میں کافی ہجوم جمع ہو گیا۔ ایک ٹریفک انسپکٹر اپنی موٹر سائیکل پر رکا۔ نوجوان بری طرح زخمی ہوا۔ بہت زیادہ خون بہہ رہا تھا اور وہ بہت نازک حالت میں تھا۔ ایک کار کو روکا گیا اور اسے اس میں لاد کر قریبی اسپتال لے جایا گیا۔ جب وہ وہاں پہنچے تو وہ زندہ تھا۔

 

 

10.           On duty that night in the casualty department were assistant surgeon Khan and two young nurses, Shehnaz and Gill. He was still wearing his brown overcoat and the silk There were large stains of blood all over his clothes. Someone had, out of sympathy, places the young man's green felt hat on his chest so that it should not be lost.

ترجمہ: اُس رات شعبہ حادثات میں اسٹنٹ سرجن خان اور دو جوان نرسیں میں شہناز اور مس گل ڈیوٹی پر تھیں۔ وہ ابھی تک اپنا بادامی رنگ کا کوٹ اور منظر پہنے پڑا تھا۔ اس کے کپڑوں پر جابجا خون کے بڑے بڑے دھے تھے۔ کسی نے از راہ ہمدردی نوجوان کا ہرے رنگ کا فلیٹ ہیٹ اس کی چھاتی پر رکھ دیا تھا تا کہ گم نہ ہو۔

11.           In the operating theatre the assistant surgeon and the two nurses with their faces concealed behind masks, were attending the young man, only their eyes were visible. He was lying on a white marble table. His hair was still smooth against his temples. The strong scented oil with which he had dressed it earlier that evening still gave out a faint odour.

ترجمہ: آپریشن تھیٹر میں اسٹنٹ سرجن اور دونوں نرسیں جن کے چہرے نقاب کے پیچھے چھپے تھے ، نوجوان کی دیکھ بھال کر رہے تھے، صرف ان کی آنکھیں نظر آرہی تھیں۔ وہ سنگ مرمر کی میز پر لیٹا تھا۔ اس کے بال اب بھی کنپٹیوں کے ساتھ ہموار پڑے تھے۔ اُس شام کے پہلے پہر جس تیز خوشبودار تیل سے اُس نے اپنے بالوں کو سنوارا تھا اُس کی ہلکی سی مہک ابھی بھی آرہی تھی ۔ اب اس کے کپڑے اتار جارہے تھے سب سے پہلے سفید ریشمی گلو بندا تارا گیا۔

12.            Beneath the scarf there was neither a tie nor a collar.... nor even a shirt. When the scarf. overcoat was removed it was found that the young man was wearing underneath only an old cotton sweater which was all in holes. Through these holes one could see the dirty vest which was in an even worse state than the sweater. Layers of dirt covered his body. He could not have had a bath for at least two months. Only the upper part of his neck was clean and well powdered.

ترجمہ: اسکارف کے نیچے نہ ٹائی تھی نہ کالر.... اور نہ ہی قمیض۔ جب سکارف. اوور کوٹ اتارا گیا تو پتہ چلا کہ نوجوان نے نیچے صرف ایک پرانا سوئیٹر پہنا ہوا تھا جو تمام سوراخوں میں تھا۔ ان سوراخوں سے وہ گندی بنیان دیکھی جا سکتی تھی جو سویٹر سے بھی بدتر حالت میں تھی۔ گندگی کی تہوں نے اس کے جسم کو ڈھانپ رکھا تھا۔ وہ کم از کم دو ماہ تک نہا سکتا تھا۔ اس کی گردن کا صرف اوپری حصہ صاف اور اچھی طرح پاوڈر تھا

13.           The shoes and the socks now came off. The shoes were old but brightly polished. As to the socks, in colour and pattern the one was quite different from the other. There were holes at the heels, and where the flesh showed through the holes it was grimed with dirt. He was by now dead and his life-less body lay on the white marble slab.

ترجمہ: جوتے اور موزے اب اتر آئے تھے۔ جوتے پرانے لیکن چمکدار چمکدار تھے۔ جرابوں کے بارے میں، رنگ اور پیٹرن میں ایک دوسرے سے بالکل مختلف تھا. ایڑیوں میں سوراخ تھے، اور جہاں سوراخوں سے گوشت ظاہر ہوتا تھا وہ گندگی سے بھرا ہوا تھا۔ وہ اب تک مر چکا تھا اور اس کا بے جان جسم سفید سنگ مرمر کے سلیب پر پڑا تھا۔

 

1. I had a vexing dream one night, not long ago: it was about a fortnight after Christmas. I dreamt I flew out of the window in my nightshirt. I went up and up. I was glad that I was going up. "They have been noticing me," I thought to myself. "If anything, I have been a bit too good. A little less virtue and I might have lived longer. But one cannot have everything." The world grew smaller and smaller. The last I saw of London was the long line of electric lamps bordering the Embankment. Later nothing remained but a faint luminosity buried beneath darkness. It was at this point of my journey that I heard behind me the slow, throbbing sound of wings

ترجمہ: میں نے ایک رات ایک پریشان کن خواب دیکھا، زیادہ عرصہ پہلے: یہ کرسمس کے تقریباً ایک پندرہ دن بعد تھا۔ میں نے خواب میں دیکھا کہ میں اپنی نائٹ شرٹ میں کھڑکی سے باہر اڑ گیا ہوں۔ میں اوپر چلا گیا۔ مجھے خوشی ہوئی کہ میں اوپر جا رہا ہوں۔ "وہ مجھے دیکھ رہے ہیں،" میں نے اپنے آپ سے سوچا۔ "اگر کچھ بھی ہے تو، میں تھوڑا بہت اچھا رہا ہوں. تھوڑی کم فضیلت اور میں طویل عرصے تک زندہ رہ سکتا ہوں. لیکن کسی کے پاس سب کچھ نہیں ہو سکتا۔" دنیا چھوٹی سے چھوٹی ہوتی گئی۔ لندن کا آخری منظر جو میں نے دیکھا وہ (دریائے ٹیمز کے ) پشتوں کے کنارے کنارے بجلی کے قمقموں کی طویل قطار تھی ۔ بعد میں تاریکی کے نیچے در فون ایک دھندلی چمک کے علاوہ کچھ نہ رہا۔ سفر کے اس مرحلے پر میں نے اپنے پیچھے پروں کے پھڑ پھڑانے کی ہلکی سی آواز سنی۔

 

2. "It is the first Christmas number that starts me off," I told him; "those beautiful pictures--the sweet child looking so pretty in her furs, giving Bovril with her own dear little hands to the shivering street arab; the good old red-faced squire shovelling out plum pudding to the crowd of grateful villagers. It makes me yearn to borrow a collecting box and go round doing good myself."

ترجمہ: میں نے اسے بتایا 'کرسمس کے پہلے شمارے پر ہی میں کمر بستہ ہو جاتا ہوں۔ وہ دلآویز (خوبصورت) تصویریں سمور میں ملبوس حسین بچہ کتنا پیارا لگتا ہے۔ سردی سے کپکپاتے ہوئے ایک بے گھر بچے کو اپنے پیارے پیارے ننھے منے ہاتھوں سے یخنی دیتے ہوئے ممنون دیہاتیوں کے ہجوم کو پلم (پھل) کی ریلی پڈنگ ( کے شب) سے بڑا بیچ بھر بھر کر دیتے ہوئے سرخ و سفید چہرے والا نیک دل عمر رسید نواب۔ یہ میرے اندر ایک امنگ پیدا کر دیتا ہے کہ (چندہ جمع کرنے والی )صندوقچی (کہیں سے) ادھار لوں اور نیکیاں کمانے کے لیے خود باہر نکل جاؤں۔

3.It was more for the sake of talking of him than anything else that I kept up with him. I did not really doubt his care and conscientiousness, but it is always pleasant to chat about one's self. "My five shillings subscription to the Daily Telegraph's Sixpenny Fund for the Unemployed-got that down all right?" I asked him.

ترجمہ: میں نے گفتگو کی خاطر اس کے ساتھ گپ شپ جاری رکھی۔ مجھے اس کی احتیاط اور آگہی پر ہرگز شک و شبہ نہ تھا۔ مگر خود اپنے متعلق گپ شپ کرنا ہمیشہ اچھا لگتا ہے۔ میں نے دریافت کیا "بیروز گاروں ( کی امداد) کے لیے ڈیلی ٹیلیگراف سیکس پینی فنڈ میں میرا پانچ شلنگ کا چندہ ۔ کیا وہ ٹھیک ٹھیک لکھ دیا گیا ؟“

 

4. I also reminded him of the four balcony seats I had taken for the monster show at His Majesty's in aid of the Fund for the Destitute British in Johannesburg. Not all the celebrated actors and actresses announced on the posters had appeared, but all had sent letters full of kindly wishes; and the others-all the celebrities one had never heard of-had turned up to a man. Still, on the whole, the show was well worth the money. There was nothing to grumble at.

ترجمہ: میں نے اسے یاد دلایا کہ جو ہانسبرگ میں نادار برطانوی باشندوں کی خاطر امدادی فنڈ کے لیے میں نے ہز مسٹری ( تھیٹر )میں (منعقدہ) جن میلہ میں بالکونی / گیلری کی چار نشستیں لی تھیں۔ اشتہارات میں اعلان شدہ تمام اداکار اور اداکارائیں تو ( پروگرام) میں نہیں آئی تھیں تا ہم سب نے نیک خواہشات کے پیغام بھیجے تھے ۔ البتہ دیگر (مبینہ) معروف لوگ جن کا کبھی کسی نے ذکر تک نہ سنا تھا سارے کے سارے تشریف لائے تھے ۔ مجموعی طور پر پروگرام ( ٹکٹوں) کے خرچے کے لائق تھا۔ ناپسندیدگی نکتہ چینی / شکایت کی کوئی گنجائش نہ تھی۔

 

5.  There were other noble deeds of mine. I could not remember them at the time in their entirety. I seemed to have done a good many. But I did remember the rummage sale to which I sent all my old clothes, including a coat that had got mixed up with them by accident, and that I believe I could have worn again.

ترجمہ: میرے اور بھی اچھے اعمال تھے لیکن فی الوقت تمام کو یاد نہیں کر سکتا تھا ۔ محسوس ہوتا تھا میں نے اچھے خاصے کئے تھے۔ البتہ مجھے یاد آیا (خیراتی مقصد کے لیے ) چندے میں لی گئی استعمال شدہ اشیاء کی نیلامی / فروخت کے لیے میں نے اپنے سارے پرانے کپڑے عطیہ میں دیے تھے ۔ بشمول ایک کوٹ کے جو ( غلطی سے ) اتفاقاً ان میں مل کر چلا گیا تھا اور جو میرے خیال میں میں پھر پہن سکتا تھا /پہنا جا سکتا تھا۔

You can also read it on my Google blog:


Basic English Grammar by Masood Sadiq

Contact: 0300-9618392

Comments

Popular posts from this blog

Preposition No. 4 MDCAT

ESL and IELTS

Present Tense -Choose the correct form of the verb